موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب مختلف بابوں کے بیان میں ۔ حدیث 1717

چند آدمیوں کے گناہ کی وجہ سے ساری خلقت کا تباہ ہونا

راوی:

عَنْ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ يَقُولُ کَانَ يُقَالُ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی لَا يُعَذِّبُ الْعَامَّةَ بِذَنْبِ الْخَاصَّةِ وَلَکِنْ إِذَا عُمِلَ الْمُنْکَرُ جِهَارًا اسْتَحَقُّوا الْعُقُوبَةَ کُلُّهُمْ

عمر بن عبدالعزیز کہتے تھے کہ اللہ جل جلالہ کسی خاص شخصوں کے گناہ کے سبب عام لوگوں کو عذاب میں مبتلا نہ کرے گا مگر جب گناہ کی بات اعلانیہ کی جائے گی تو سب عذاب کے مستحق ہوں گے ۔

Malik related to me that Ismail ibn Abi Hakim heard Umar ibn Abd al-Aziz say, "Some say that Allah the Blessed, the Exalted, will not punish the many for the wrong action of the few. However, when the objectionable action is committed openly, then they all deserve to be punished."

یہ حدیث شیئر کریں