موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب مختلف بابوں کے بیان میں ۔ حدیث 1657

سلام کی مختلف احادیث کا بیان

راوی:

عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ رَجُلًا سَلَّمَ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ وَالْغَادِيَاتُ وَالرَّائِحَاتُ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَعَلَيْکَ أَلْفًا ثُمَّ کَأَنَّهُ کَرِهَ ذَلِکَ
عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ إِذَا دُخِلَ الْبَيْتُ غَيْرُ الْمَسْکُونِ يُقَالُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ

یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص نے سلام کیا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تو کہا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ والغایات الرائحات عبداللہ بن عمر نے کہا وعلیک الفا اور اس طرح کہا جیسے کہ اس کو برا جانا ۔
امام مالک کو پہنچا کہ جب کوئی آدمی ایسے گھر میں جائے جو خالی پڑا ہو تو کہے السلام علینا وعلی عباد اللہ الصالحیں یعنی سلامتی ہو ہم پر اور اللہ کے نیک بندوں پر ۔

Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that a man greeted Abdullah ibn Umar. He said, "Peace be upon you and the mercy of Allah and his barakat, on and on." Abdullah ibn Umar said to him, "And on you, a thousand times," as if he disliked that.

یہ حدیث شیئر کریں