مدنیے میں رہنے کا بیان اور مدنیے سے نکلنے کا بیان
راوی:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَتُتْرَکَنَّ الْمَدِينَةُ عَلَی أَحْسَنِ مَا کَانَتْ حَتَّی يَدْخُلَ الْکَلْبُ أَوْ الذِّئْبُ فَيُغَذِّي عَلَی بَعْضِ سَوَارِي الْمَسْجِدِ أَوْ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَلِمَنْ تَکُونُ الثِّمَارُ ذَلِکَ الزَّمَانَ قَالَ لِلْعَوَافِي الطَّيْرِ وَالسِّبَاعِ
عَنْ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ حِينَ خَرَجَ مِنْ الْمَدِينَةِ الْتَفَتَ إِلَيْهَا فَبَکَی ثُمَّ قَالَ يَا مُزَاحِمُ أَتَخْشَی أَنْ نَکُونَ مِمَّنْ نَفَتْ الْمَدِينَةُ
ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے البتہ تم چھوڑ دو گے مدینہ کو اچھے حال میں یہاں تک کہ آئے گا اس میں کتا یا بھیڑیا تو پیشاب کیا کرے گا مسجد کے کھمبوں یا منبر پر صحابہ نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس زمانے میں مدینہ کے پھلوں کو کون کھائے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو جانور بھولے ہوں گے پرندے اور درندے ۔
عمر بن عبدالعزیز جب مدینہ سے نکلے تو مدینہ کی طرف دیکھ کر روئے اور اپنے غلام مزاحم سے کہنے لگے کہ شاید تم اور ہم ان لوگوں میں سے ہوں جن کو مدینہ نے نکال دیا۔
Yahya related to me from Malik from Ibn Himas from his paternal uncle from Abu Hurayra that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Madina will be left in the best way that it is until a dog or wolf enters it and urinates on one of the pillars of the mosque or on the mimbar." They asked, "Messenger of Allah! Who will have the fruit at that time?" He replied, "Animals seeking food, birds and wild beasts."