مدنیے میں رہنے کا بیان اور مدنیے سے نکلنے کا بیان
راوی:
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْإِسْلَامِ فَأَصَابَ الْأَعْرَابِيَّ وَعْکٌ بِالْمَدِينَةِ فَأَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی ثُمَّ جَائَهُ فَقَالَ أَقِلْنِي بَيْعَتِي فَأَبَی فَخَرَجَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا الْمَدِينَةُ کَالْکِيرِ تَنْفِي خَبَثَهَا وَيَنْصَعُ طِيبُهَا
جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے بیعت کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسلام پر اس کو بخار آنے لگا مدینہ میں وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری بیعت تور دیجئے آپ نے انکار کیا پھر آیا اور کہا میری بیعت تور دیجئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انکار کیا وہ مدینہ سے نکل گیا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مدینہ مثل دھونکنی یا کھریا (بھٹی) ہے کہ جو میل نکال دیتی ہے اور خالص کندن رکھ لیتی ہے ۔
Yahya related to me from Malik from Muhammad ibn al-Munkadir from Jabir ibn Abdullah that a Bedouin took an oath of allegiance in Islam with the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace. A fever befell the Bedouin at Madina. He came to the Messenger of Allah, and said, "Messenger of Allah, release me from my pledge." The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, refused. Then he came to him again and said, "Release me from my pledge." The Messenger of Allah may Allah bless him and grant him peace, refused. Then he came again and said, "Release me from my pledge." He refused. Then he came again and said, "Release me from my pledge." He refused. The Bedouin left and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Madina is like the blacksmith's furnace. It removes the impurities and purifies the good."