موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب شرابوں کی بیان میں ۔ حدیث 1499

خمر کی حد کا بیان

راوی:

عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ الدِّيلِيِّ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ اسْتَشَارَ فِي الْخَمْرِ يَشْرَبُهَا الرَّجُلُ فَقَالَ لَهُ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ نَرَی أَنْ تَجْلِدَهُ ثَمَانِينَ فَإِنَّهُ إِذَا شَرِبَ سَکِرَ وَإِذَا سَکِرَ هَذَی وَإِذَا هَذَی افْتَرَی أَوْ کَمَا قَالَ فَجَلَدَ عُمَرُ فِي الْخَمْرِ ثَمَانِينَ

ثور بن زید سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے صحابہ سے مشورہ لیا خمر کی حد میں (کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی حد معین نہیں کی تھی) حضرت علی نے فرمایا میرے نزدیک اسی کوڑے لگانے مناسب ہیں کیونکہ آدمی جب شراب پیے گا مست ہو جائے گا اور جب مست ہو جائے گا واہیات بکے گا اور جب واہیات بکے گا تو کسی کو گالی بھی دے گا ایسا ہی کیا حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی کوڑے مقرر کئے خمر میں۔

Yahya related to me from Malik from Thawr ibn Zayd ad-Dili that Umar ibn al-Khattab asked advice about a man drinking wine. Ali ibn Abi Talib said to him, "We think that you flog him for it with eighty lashes. Because when he drinks, he becomes intoxicated, and when he becomes intoxicated, he talks confusedly, and when he talks confusedly, he lies." (80 lashes is the same amount as for slandering) Umar gave eighty lashes for drinking wine.

یہ حدیث شیئر کریں