موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب دیتوں کے بیان میں ۔ حدیث 1416

قتل عمد میں جب مقتول کے وارث دیت پر راضی ہوجائیں اس کا بیان اور مجنوں کی جنایت کا بیان

راوی:

قَالَ مَالِک فِي الْکَبِيرِ وَالصَّغِيرِ إِذَا قَتَلَا رَجُلًا جَمِيعًا عَمْدًا أَنَّ عَلَی الْکَبِيرِ أَنْ يُقْتَلَ وَعَلَی الصَّغِيرِ نِصْفُ الدِّيَةِ
قَالَ مَالِک وَکَذَلِکَ الْحُرُّ وَالْعَبْدُ يَقْتُلَانِ الْعَبْدَ فَيُقْتَلُ الْعَبْدُ وَيَکُونُ عَلَی الْحُرِّ نِصْفُ قِيمَتِهِ

کہا مالک نے اگر ایک بالغ اور نابالغ نے مل کر ایک شخص کو عمداً قتل کیا تو بالغ سے قصاص لیا جائے گا اور نابالغ پر نصف دیت لازم ہوگی۔
کہا مالک نے اسی طرح سے ایک آزاد شخص اور ایک غلام مل کر ایک غلام کو عمداً مار ڈالیں تو غلام قصاصاً قتل کیا جائے گا اور آزاد پر آدھی قیمت اس غلام کی لازم ہو گی۔

Malik said about an adult and a child when they murder a man together, "The adult is killed and the child pays half the full blood-money."

یہ حدیث شیئر کریں