قتل عمد میں جب مقتول کے وارث دیت پر راضی ہوجائیں اس کا بیان اور مجنوں کی جنایت کا بیان
راوی:
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ کَتَبَ إِلَی مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّهُ أُتِيَ بِمَجْنُونٍ قَتَلَ رَجُلًا فَکَتَبَ إِلَيْهِ مُعَاوِيَةُ أَنْ اعْقِلْهُ وَلَا تُقِدْ مِنْهُ فَإِنَّهُ لَيْسَ عَلَی مَجْنُونٍ قَوَدٌ
یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ مروان بن حکم نے معاویہ بن ابی سفیان کو لکھا کہ میرے پاس ایک مجنوں لایا گیا ہے جس نے ایک شخص کو مار ڈالا معاویہ نے جواب میں لکھا کہ اسے قید کر اور اس سے قصاص نہ لے کیونکہ مجنوں پر قصاص نہیں ہے ۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said that Marwan ibn al-Hakam wrote to Muawiya ibn Abi Sufyan that a madman was brought to him who had killed a man. Muawiya wrote to him, "Tie him up and do not inflict any retaliation on him. There is no retaliation against a madman."