موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب رہن کے بیان میں یعنی گروی رکھنے کے بیان میں ۔ حدیث 1371

زندہ مردے کی طرف سے صدقہ دے تو مردے کو ثواب پہچنتا ہے ۔

راوی:

عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّهُ قَالَ خَرَجَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ مَغَازِيهِ فَحَضَرَتْ أُمَّهُ الْوَفَاةُ بِالْمَدِينَةِ فَقِيلَ لَهَا أَوْصِي فَقَالَتْ فِيمَ أُوصِي إِنَّمَا الْمَالُ مَالُ سَعْدٍ فَتُوُفِّيَتْ قَبْلَ أَنْ يَقْدَمَ سَعْدٌ فَلَمَّا قَدِمَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ ذُکِرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ يَنْفَعُهَا أَنْ أَتَصَدَّقَ عَنْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ فَقَالَ سَعْدٌ حَائِطُ کَذَا وَکَذَا صَدَقَةٌ عَنْهَا لِحَائِطٍ سَمَّاهُ

شرجیل بن سعید بن سعد بن عبادہ سے روایت ہے کہ سعد بن عبادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کر نکلے ان کی ماں مدینہ میں مرنے لگیں لوگوں نے ان سے کہا وصیت کروں انہوں نے کہا کیا وصیت کروں مال تو سعد کا ہے پھر مر گئیں سعد کے آنے سے پہلے۔ جب سعد آئے لوگوں نے بیان کیا سعد نے رسول سے پوچھا کہ اگر میں اپنی ماں کی طرف سے لللہ دوں تو اس کو فائدہ ہوگا۔
رسول اللہ نے فرمایا ہاں پھر سعد نے کہا فلاں فلاں باغ صدقہ ہے میرے ماں کی طرف سے۔

Malik related to me from Said ibn Amr Shurahbil ibn Said ibn Sad ibn Ubada from his father that his father said, ''Sad ibn Ubada went out with the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, in one of his raids and his mother was dying in Madina. Someone said to her, 'Leave a testament.' She said, 'In what shall I leave a testament? The property is Sad's property.' Then she died before Sad returned. When Sad ibn Ubada returned, that was mentioned to him. Sad said,
'Messenger of Allah! Will it help her if I give sadaqa for her?' The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, 'Yes' Sad said, 'Such-and-such a garden is sadaqa for her,' naming the garden."

یہ حدیث شیئر کریں