رہن کے مختلف مسائل کا بیان
راوی:
قَالَ مَالِک فَإِنْ هَلَکَ الرَّهْنُ وَتَنَاکَرَا الْحَقَّ فَقَالَ الَّذِي لَهُ الْحَقُّ کَانَتْ لِي فِيهِ عِشْرُونَ دِينَارًا وَقَالَ الَّذِي عَلَيْهِ الْحَقُّ لَمْ يَکُنْ لَکَ فِيهِ إِلَّا عَشَرَةُ دَنَانِيرَ وَقَالَ الَّذِي لَهُ الْحَقُّ قِيمَةُ الرَّهْنِ عَشَرَةُ دَنَانِيرَ وَقَالَ الَّذِي عَلَيْهِ الْحَقُّ قِيمَتُهُ عِشْرُونَ دِينَارًا قِيلَ لِلَّذِي لَهُ الْحَقُّ صِفْهُ فَإِذَا وَصَفَهُ أُحْلِفَ عَلَی صِفَتِهِ ثُمَّ أَقَامَ تِلْکَ الصِّفَةَ أَهْلُ الْمَعْرِفَةِ بِهَا فَإِنْ کَانَتْ قِيمَةُ الرَّهْنِ أَکْثَرَ مِمَّا ادَّعَی فِيهِ الْمُرْتَهِنُ أُحْلِفَ عَلَی مَا ادَّعَی ثُمَّ يُعْطَی الرَّاهِنُ مَا فَضَلَ مِنْ قِيمَةِ الرَّهْنِ وَإِنْ کَانَتْ قِيمَتُهُ أَقَلَّ مِمَّا يَدَّعِي فِيهِ الْمُرْتَهِنُ أُحْلِفَ عَلَی الَّذِي زَعَمَ أَنَّهُ لَهُ فِيهِ ثُمَّ قَاصَّهُ بِمَا بَلَغَ الرَّهْنُ ثُمَّ أُحْلِفَ الَّذِي عَلَيْهِ الْحَقُّ عَلَی الْفَضْلِ الَّذِي بَقِيَ لِلْمُدَّعَی عَلَيْهِ بَعْدَ مَبْلَغِ ثَمَنِ الرَّهْنِ وَذَلِکَ أَنَّ الَّذِي بِيَدِهِ الرَّهْنُ صَارَ مُدَّعِيًا عَلَی الرَّاهِنِ فَإِنْ حَلَفَ بَطَلَ عَنْهُ بَقِيَّةُ مَا حَلَفَ عَلَيْهِ الْمُرْتَهِنُ مِمَّا ادَّعَی فَوْقَ قِيمَةِ الرَّهْنِ وَإِنْ نَکَلَ لَزِمَهُ مَا بَقِيَ مِنْ حَقِّ الْمُرْتَهِنِ بَعْدَ قِيمَةِ الرَّهْنِ
کہا مالک نے اگر وہ شئے مرہوں سے تلف ہوگئی اب اختلاف ہوا زرہن کی مقدا اور شئے مرہوں کی قیمتیں مرتہن نے کہا زر رہن بیس دینار تھا اور شئے مرہوں کی قیمت دس دینار تھی اور راہن نے کہا زر رہن دس دینار تھا اور شئے مرہوں کی قیمت بیس دینار تھی تو مرتہن سے کہیں گے شئے مرہوں کے اوصاف بیان کر جب وہ بیان کرے تو اس سے حلف لے کرنگاہ والوں سے قیمت کا اندازہ کرائیں اگر قیمت بیس دینار سے زیادہ (مثلاتیس دینار ہو) تو مرتہن سے حلف لے کر جس قدر قیمت زیادہ (مثلادس دینار) راہن کو دلادیں گے اگر قیمت بیس کم ہو (مثلا پندرہ دینار) تو مرتہن سے زر رہن پر حلف لے کر جس قدر قیمت ہے وہ گویا مرتہن کو وصول ہوچکی باقی کے واسطے راہن سے حلف لیں گے اگر وہ حلف اٹھائے گا تو مرتہن راہن سے کچھ نہ لے سکے گا اگر حلف نہ اٹھالے تو بیس دینار میں جتنا کم ہے وہ راہن سے مرتہن کو دلادیں گے۔
Malik said, "If a pledge given on security for a loan perishes, and both parties deny each other's rights, with the broker who is owed the loan saying that he gave twenty dinars, and the pledger who owes the loan saying that he was given only ten, and with the broker who is owed the loan saying the pledge was worth ten dinars, and the broker who owes the loan saying it was worth twenty, then the broker who is owed the loan is asked to describe the pledge. If he describes it, he must take an oath on its description. Then people with experience of it evaluate that description. If the value of the pledge is estimated to be more than what the broker claims it was, he takes an oath as to what he claimed, and the pledger is given what is over from the value of the pledge. If its value is less than what the broker claims of it, he is made to take an oath as to what he claims is his. Then he demands settlement according to the actual value of the pledge. The one who owes the loan is then made to take an oath on the extra amount which remains owing against him to the claimant after the price of the pledge is reached. That is because the broker becomes a claimant against the pledger. If he takes an oath, the rest of what the broker swore to of what he claimed above the value of the pledge is invalidated. If he draws back, he is bound to pay what remains due to the broker after the value of the pledge."