موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب بیع کے بیان میں ۔ حدیث 1238

اناج جب اناج کے بدلے میں بکے تو اس میں کمی بیشی نہیں چاہئے ۔

راوی:

عَنْ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ قَالَ فَنِيَ عَلَفُ حِمَارِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ فَقَالَ لِغُلَامِهِ خُذْ مِنْ حِنْطَةِ أَهْلِکَ فَابْتَعْ بِهَا شَعِيرًا وَلَا تَأْخُذْ إِلَّا مِثْلَهُ

سلیمان بن یسار نے کہا سعد بن ابی وقاص کے گدھے کا چارہ تمام ہو گیا انہوں نے اپنے غلام سے کہا گھر میں سے گیہوں لے جا اور اس کے برابر جو تلوا لا زیادہ مت لیجیو۔

Yahya related to me from Malik that he had heard that Sulayman ibn Yasar said, "The fodder of the donkeys of Saad ibn Abi Waqqas ran out and so he told his slave to take some of the family's wheat and buy barley with it, and to only take a like quantity."

یہ حدیث شیئر کریں