مکاتب کے احکام کے بیان
راوی:
عَنْ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ الْمُکَاتَبُ عَبْدٌ مَا بَقِيَ عَلَيْهِ مِنْ کِتَابَتِهِ شَيْئٌ
عَنْ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ وَسُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ کَانَا يَقُولَانِ الْمُکَاتَبُ عَبْدٌ مَا بَقِيَ عَلَيْهِ مِنْ کِتَابَتِهِ شَيْئٌ
قَالَ مَالِک وَهُوَ رَأْيِي قَالَ مَالِک فَإِنْ هَلَکَ الْمُکَاتَبُ وَتَرَکَ مَالًا أَکْثَرَ مِمَّا بَقِيَ عَلَيْهِ مِنْ کِتَابَتِهِ وَلَهُ وَلَدٌ وُلِدُوا فِي کِتَابَتِهِ أَوْ کَاتَبَ عَلَيْهِمْ وَرِثُوا مَا بَقِيَ مِنْ الْمَالِ بَعْدَ قَضَائِ کِتَابَتِهِ
عبداللہ بن عمر کہتے تھے مکاتب غلام رہے گا جب تک اس پر کچھ بھی بدل کتابت میں سے باقی رہے۔
عروہ بن زبیر اور سلیمان بن یسار کہتے تھے مکاتب غلام ہے جب تک اس پر کچھ بھی بدل کتاب میں سے باقی ہے ۔
کہا مالک نے میری رائے یہی ہے کہ اگر مکاتب اپنی بدل کتابت سے زیادہ مالک چھوڑ کر مر جائے اور اپنی اولاد کو جو حالت کتابت میں پیدا ہوئی تھی یا عقدکتابت میں داخل تھی چھوڑ جائے تو پہلے اس کے مالک میں سے بدل کتابت ادا کریں گے پھر جس قدر بچ رہے گا اس کی وارث مکاتب کی اولاد ہوگی۔
Malik related to me from Nafi that Abdullah ibn Umar said, "A mukatab is a slave as long as any of his kitaba remains to be paid."