موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب عتق اور ولاء کے بیان میں ۔ حدیث 1158

مردے کی طرف سے آزاد کرنے کا بیان

راوی:

عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ أُمَّهُ أَرَادَتْ أَنْ تُوصِيَ ثُمَّ أَخَّرَتْ ذَلِکَ إِلَی أَنْ تُصْبِحَ فَهَلَکَتْ وَقَدْ کَانَتْ هَمَّتْ بِأَنْ تُعْتِقَ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَقُلْتُ لِلْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَيَنْفَعُهَا أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا فَقَالَ الْقَاسِمُ إِنَّ سَعْدَ بْنَ عُبَادَةَ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُمِّي هَلَکَتْ فَهَلْ يَنْفَعُهَا أَنْ أُعْتِقَ عَنْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ

عبدالرحمن بن ابی عمرہ نے وصیت کرنے کا ارادہ کیا پھر صبح تک دیر کی رات کو مر گئیں اور ان کا قصد بردہ آزاد کرنے کا تھا عبدالرحمن نے کہا میں نے قاسم بن محمد سے پوچھا اگر میں اپنی ماں کی طرف سے آزاد کر دوں تو ان کو کچھ فائدہ ہوگا قاسم نے کہا سعد بن عبادہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میری ماں مر گئی اگر میں اس کی طرف سے آزاد کر دں کیا اس کو فائدہ ہوگا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہان ۔

13 Malik related to me from Abd ar-Rahman ibn Abi Amra al-Ansari that his mother had wanted to make a bequest, but she delayed until morning and died. She had intended to set someone free, so Abd ar-Rahman said, 'I said to al-Qasim ibn Muhammad, 'Will it help her if I free a slave for her?' Al-Qasim replied, 'Sad ibn Ubada said to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, 'My mother died, will it help her if I set a slave free for her?' The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said "Yes." "'

یہ حدیث شیئر کریں