موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الطہارة ۔ حدیث 106

اس باب میں مسائل غسل جنابت کے مذکور ہیں

راوی:

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ لَا بَأْسَ أَنْ يُغْتَسَلَ بِفَضْلِ الْمَرْأَةِ مَا لَمْ تَکُنْ حَائِضًا أَوْ جُنُبًا

عبداللہ بن عمر کہتے تھے کچھ مضائقہ نہیں کہ مرد غسل کرے اس پانی سے جو عورت کی طہارت سے بچا ہو جبکہ وہ عورت حیض اور جنابت سے نہ ہو ۔

Yahya related to me from Malik from Nafi that Abdullah ibn Umar used to say, "There is no harm in doing ghusl with water that has been used by one's wife as long as she is not menstruating or in a state of major ritual impurity (junub)."

یہ حدیث شیئر کریں