جس تملیک سے طلاق بائن پڑتی ہے اس کا بیان
راوی:
عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ إِذَا مَلَّکَ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ أَمْرَهَا فَالْقَضَائُ مَا قَضَتْ بِهِ إِلَّا أَنْ يُنْکِرَ عَلَيْهَا وَيَقُولُ لَمْ أُرِدْ إِلَّا وَاحِدَةً فَيَحْلِفُ عَلَی ذَلِکَ وَيَکُونُ أَمْلَکَ بِهَا مَا کَانَتْ فِي عِدَّتِهَا
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر کہتے تھے جب مرد اپنی عورت کو طلاق کا مالک کر دے تو جب بھی طلاق عورت چاہے اپنے اوپر ڈال لے مگر جب خاوند انکار کرے اور کہے میں نے ایک طلاق کا اختیار دیا تھا اور حلف کرے تو اس عورت کامستحق ہوگا جب تک وہ عدت میں ہے ۔
Yahya related to me from Malik from Nafi that Abdullah ibn Umar said, "When a man gives a woman command over herself, then the result is as she decides unless he denies it and says that he only meant to give her one divorce and he swears to it – then he has access to her while she is in her idda."