شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 87

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی مبارک کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ أَبُو عَمْرٍو قَالَ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله عليه وسلم کَتَبَ إِلَی کِسْرَی وَقَيْصَرَ وَالنَّجَاشِيِّ فَقِيلَ لَهُ إِنَّهُمْ لا يَقْبَلُونَ کِتَابًا إِلا بِخَاتَمٍ فَصَاغَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم خَاتَمًا حَلْقَتُهُ فِضَّةٌ وَنُقِشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللهِ

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے کسریٰ اور قیصر اور نجاشی کے پاس تبلیغی خطوط لکھنے کا قصد فرمایا تو لوگوں نے عرض کیا حضور!(صلی اللہ علیہ وسلم) یہ لوگ بدون مہر کے خطوط قبول نہیں کرتے ہیں اس لئے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مہر بنوائی جس کا حلقہ چاندی کا تھا اس میں محمد رسول اللہ منقش تھا۔

Anas Radiyallahu relates that: Rasulullah sallallahu alayhi wasallam made an intention to write letters to Kisra, Qaysur (Ceasar) and Najashi, inviting them to accept Islaam. The people said: '(O Rasulullah) those people do not accept letters without a stamp on it'. For this reason Rasulullah Sallallahu Alayhi Wasallam had a stamp made. The ring (loop) of which was silver, and had 'Muhammad Rasulullah' engraved on it".

یہ حدیث شیئر کریں