شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 386

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کا تذکرہ

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالا حَدَّثَنَا عَوْفُ بْنُ أَبِي جَمِيلَةَ عَنْ يَزِيدَ الْفَارِسِيِّ وَکَانَ يَکْتُبُ الْمَصَاحِفَ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلی الله عليه وسلم فِي الْمَنَامِ زَمَنَ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ فَقُلْتُ لابْنِ عَبَّاسٍ إِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم فِي النَّوْمِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنَّ رَسُولَ اللهِ کَانَ يَقُولُ إِنَّ الشَّيْطَانَ لا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَتَشَبَّهَ بِي فَمَنْ رَآنِي فِي النَّوْمِ فَقَدْ رَآنِي هَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَنْعَتَ هَذَا الرَّجُلَ الَّذِي رَأَيْتَهُ فِي النَّوْمِ قَالَ نَعَمْ أَنْعَتُ لَکَ رَجُلا بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ جِسْمُهُ وَلَحْمُهُ أَسْمَرُ إِلَی الْبَيَاضِ أَکْحَلُ الْعَيْنَيْنِ حَسَنُ الضَّحِکِ جَمِيلُ دَوَائِرِ الْوَجْهِ مَلأَتْ لِحْيَتُهُ مَا بَيْنَ هَذِهِ إِلَی هَذِهِ قَدْ مَلأَتْ نَحْرَهُ قَالَ عَوْفٌ وَلا أَدْرِي مَا کَانَ مَعَ هَذَا النَّعْتِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَوْ رَأَيْتَهُ فِي الْيَقَظَةِ مَا اسْتَطَعْتَ أَنْ تَنْعَتَهُ فَوْقَ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی سقط من هنا کلام طويل من تعريف يزيد الفارسي وغيره حدثنا أبو داود سليمان بن سلم البلخي حدثنا النضر بن شميل قال قال عوف الأعرابي أنا أکبر من قتادة

یزید فارسی کلام اللہ شریف لکھا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ خواب میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے مشرف ہوئے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما اس وقت حیات تھے، ان سے خواب عرض کیا انہوں نے اول ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سنایا کہ جو خواب میں دیکھتا ہے وہ حقیقتاً مجھ ہی کو دیکھتا ہے اس لئے کہ شیطان میری صورت نہیں بنا سکتا۔ یہ ارشاد سنا کر پوچھا کیا خواب کی دیکھی ہوئی صورت کا حلیہ بیان کر سکتے ہو؟ میں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بدن اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اقامت دونوں چیزیں معتدل اور درمیانی (یعنی جسم مبارک نہ زیادہ موٹا اور نہ زیادہ دبلا ایسے قد نہ زیادہ لمبا نہ زیادہ کو تاہ بلکہ معتدل) آپ کا رنگ گندمی مائل بسفید، آنکھیں سرمگیں خندہ دہن خوب صورت گول چہرہ داڑھی نہایت گنجان جو پورے چہرہ انور کا احاطہ کئے ہوئے تھی اور سینہ کے ابتدائی حصہ پر پھیلی ہوئی تھی۔ عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو اس روایت کے ایک راوی ہیں وہ کہتے ہیں کہ مجھے یاد نہیں رہا کہ میرے استاد یزید نے جو اس خواب کے دیکھنے والے ہیں ان مذکورہ صفات کے ساتھ اور کیا کیا صفتیں بیان فرمائی تھیں ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا کہ اگر تم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم حیات میں دیکھتے تو اس سے زیادہ حلیہ اقدس نہ بتا سکتے، گویا بالکل ہی صحیح حلیہ بیان کر دیا۔

Yazeed Al Faarisi bin Hurmuz, who was a calligrapher of the Qur-aan, once saw Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam in his dream during the time of Ibn 'Abbaas Radiyallahu 'Anhu. He related his dream to Ibn 'Abbaas. Ibn 'Abbaas said: "Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam used to say that the shaytaan cannot imitate him. That person who has seen him in a dream has really seen him'. After mentioning this he asked: 'Can you describe this person whom you have seen in your dream?'. I replied: 'Yes, I can, I will describe to you a man whose body and height were of a medium stature. He had a wheat-coloured complexion with a bit of whiteness in it. Eyes like those that had kuhl on them. A smiling face. Beautiful and round face. A compact beard which surrounded his mubaarak face, and spread on the foreportion of the chest". 'Awf ibn Abl Jamilah, a narrator of this hadith says: "I do not remember what other feature besides these, my ustaadh Yazeed, who is a narrator of this hadith, described". Ibn 'Abbaas Radiyallahu 'Anhu said.. "If you had seen him while being awake, you would not have been able to describe him any further".

یہ حدیث شیئر کریں