شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 377

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ کَثِيرٍ الْعَنْبَرِيُّ أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ أَنَّ الْعَبَّاسَ وَعَلِيًّا جَائَا إِلَی عُمَرَ يَخْتَصِمَانِ يَقُولُ کُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا لِصَاحِبِهِ أَنْتَ کَذَا أَنْتَ کَذَا فَقَالَ عُمَرُ لِطَلْحَةَ وَالزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَسَعْدٍ أَنْشُدُکُمْ بِاللَّهِ أَسَمِعْتُمْ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَقُولُ کُلُّ مَالِ نَبِيٍّ صَدَقَةٌ إِلا مَا أَطْعَمَهُ إِنَّا لا نُورَثُ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ

ابوالبختری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں حضرات حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں ان کے پاس تشریف لائے ہر ایک دوسرے پر اعتراض کر رہا تھا اور اس کو انتظام کے ناقابل بتا رہا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اکابر صحابہ حضرت طلحہ، حضرت زبیر، حضرت عبدالرحمن بن عوف، حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ م، ان سب حضرات کو متوجہ فرما کر یہ فرمایا کہ تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تم سب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ نہیں سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مال صدقہ ہوتا ہے بجز اس کے جو وہ اپنے اہل کو کھلائے ہم انبیاء علیہ السلام کی جماعت کسی کو اپنا وارث نہیں بناتے۔ اس حدیث میں ایک قصہ ہے۔

Abul Bakhtari (Sa'eed bin Fayruz At-taa-ee) reports that both 'Abbaas Radiyallhu 'Anhu and Ali Radiyallahu 'Anhu went to 'Umar Radiyallahu 'Anhu, during his reign of khilaafah. Each saying to his companion that you are like that, and you like that. 'Umar Radiyallahu 'Anh said to Talhah Radiyallahu 'Anhu, Zubayr Radiyallahu 'Anhu, 'Abdurrahmaan bin 'Awf Radiyallahu 'Anhu and Sa'd bin Abi Waqqaas Radiyallahu 'Anhu who were among the great Sahaabah, that I make you a witness and ask you with an oath to Allah, that did you not hear Rasulullah Sallallhu 'Alayhi Wasallam say: ''All the possessions of a nabi are sadaqah, beside that which he used to feed his family. We the ambiyaa do not leave behind any heirs. This hadith also has a story (Which is being shortend here)''.

یہ حدیث شیئر کریں