شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 376

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَتْ فَاطِمَةُ إِلَی أَبِي بَکْرٍ فَقَالَتْ مَنْ يَرِثُکَ فَقَالَ أَهْلِي وَوَلَدِي فَقَالَتْ مَا لِي لا أَرِثُ أَبِي فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَقُولُ لا نُورَثُ وَلَکِنِّي أَعُولُ مَنْ کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَعُولُهُ وَأُنْفِقُ عَلَی مَنْ کَانَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يُنْفِقُ عَلَيْهِ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس تشریف لائیں اور دریافت فرمایا کہ تمہارا کون وارث ہوگا۔ انہوں نے فرمایا کہ میرے اہل وعیال۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوچھا پھر میں اپنے والد کے متروکہ کی وارث کیوں نہیں بنی۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد کی وجہ سے کہ ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا۔ البتہ (میں وقف کا متولی ہونے کی وجہ سے) جن لوگوں کا روزینہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر فرما رکھا تھا اس کو میں بھی ادا کروں گا اور جن لوگوں پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم خرچ فرمایا کرتے تھے ان پر میں بھی خرچ کروں گا۔

Abu Hurayrah Radiyallahu 'Anhu reports that Faatimah (Radiyallahu 'Anha) came to Abubakr (Siddique Radiyallahu 'Anhu) and asked him who his heirs were. He replied: ''My wife and children''. (Faatimah Radiyallahu 'Anha asked:) ''Then why did I not become heir to my fathers estate?'' Abubakr (Siddique Radiyallahu 'Anhu) Said: ''I heard the command of Rasulullah Sallallhu 'Alayhi Wasallam, that we do not leave any heirs. But (I being a guardian of the waqf) for those whom Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam had decreed a daily allowance, I will continue to grant it. And on whom Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam used to spend. I will contnue to spend''.

یہ حدیث شیئر کریں