حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تکیہ کے علاوہ کسی اور چیز پر ٹیک لگانے کی ضرورت
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَفَّافُ الْحَلَبِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللهِ صلی الله عليه وسلم فِي مَرَضِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ وَعَلَی رَأْسِهِ عِصَابَةٌ صَفْرَائُ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ يَا فَضْلُ قُلْتُ لَبَّيْکَ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ اشْدُدْ بِهَذِهِ الْعِصَابَةِ رَأْسِي قَالَ فَفَعَلْتُ ثُمَّ قَعَدَ فَوَضَعَ کَفَّهُ عَلَی مَنْکِبِي ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ فِي الْمَسْجِدِ وَفِي الْحَدِيثِ قِصَّةٌ
فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مرض الوفات کی حالت میں حاضر ہوا، حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک پر اس وقت زرد پٹی بندھی ہوئی تھی۔ میں نے سلام کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جواب کے بعد ارشاد فرمایا کہ اے فضل اس پٹی سے میرے سر کو خوب زور سے باندھ دو ۔ پس میں نے تعمیل ارشاد کی۔ پھر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے اور میرے مونڈھے پر ٹیک لگا کر کھڑے ہوئے اور مسجد کو تشریف لے گئے۔ اس حدیث میں ایک مفصل قصہ ہے
Fadl bin 'Abbaas Radiyallahu 'Anhu says: "I came to Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam at the time of his last illness before he passed away. A yellow band was fastened around the mubaarak head of Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam. I greeted him and after replying, he asked me to fasten the band tightly around his mubaarak head. I carried out his request. Thereafter Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam sat up, then stood up supporting himself on my shoulder, and entered the masjid". There is a detailed-incident in this hadith.