شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 127

حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تکیہ کے علاوہ کسی اور چیز پر ٹیک لگانے کی ضرورت

راوی:

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صلی الله عليه وسلم کَانَ شَاکِيًا فَخَرَجَ يَتَوَکَّأُ عَلَی أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ قِطْرِيٌّ قَدْ تَوَشَّحَ بِهِ فَصَلَّی بِهِمْ

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت ناساز تھی اس لئے حجرہ شریف سے حضرت اسامہ پر سہارا کئے ہوئے تشریف لائے اور صحابہ کو نماز پڑھائی۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت ایک یمنی منقش چادر لئے ہوئے تھے۔

Anas Radiyallahu 'Anhu reports that Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam became ill. For this reason he came out of his room With the support of Usaamah Radiyallahu 'Anhu, and led the Sahaaba in salaah. Rasulullah Sallallahu 'Alayhi Wasallam wore a Yamaani printed shawl at that time.

یہ حدیث شیئر کریں