شمائل ترمذی ۔ جلد اول ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا بیان ۔ حدیث 124

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے تکیہ کا ذکر

راوی:

حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم أَلا أُحَدِّثُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ قَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ الإِشْرَاکُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ قَالَ وَجَلَسَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم وَکَانَ مُتَّکِئًا قَالَ وَشَهَادَةُ الزُّورِ أَوْ قَوْلُ الزُّورِ قَالَ فَمَا زَالَ رَسُولُ اللهِ صلی الله عليه وسلم يَقُولُهَا حَتَّی قُلْنَا لَيْتَهُ سَکَتَ

ابو بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ کیا میں تم لوگوں کو کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ بتاؤں صحابہ نے عرض کیا کہ ضرور یا رسول اللہ ارشاد فرمائیں ۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ جل جلالہ کے ساتھ کسی کو شریک بنانا اور والدین کی نافرمانی کرنا اور جھوٹی گواہی دینا یا جھوٹی بات کرنا (راوی کو شک ہے کہ ان دونوں میں سے کون سی بات فرمائی تھی) اس وقت حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کسی چیز پر ٹیک لگائے ہوئے تشریف فرما تھے اور جھوٹ کا ذکر فرماتے وقت اہتمام کی وجہ سے بیٹھ گئے اور بار بار ارشاد فرماتے رہے حتی کہ ہم لوگ یہ تمنا کرنے لگے کہ کاش اب حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سکوت فرمائیں بار بار ارشاد نہ فرمائیں ۔

Abu Bakrah radiyallahu anhu relates that, "Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam once said, :Must I show you a great sin, from among the greatest sins?" The sahaabah replied, "Yes O Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam, do tell us." Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam replied, "To ascribe a partner unto Allah. To disobey one's parents. To bare false witness, (or tell a lie). (The narrator is not sure which of the two Sayyidina Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam had said). At that time Rasoolullah sallallahu alaihe wasallam was leaning on something. When he mentioned lies, he sat up, and because of its importance began to repeat it many times, till we began hoping that he would stop, and not repeat it so many times".

یہ حدیث شیئر کریں