حضرت مہدی کی تشریف آوری۔
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , معاویہ بن ہشام , علی بن صالح , یزید بن ابی زیاد ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن ابی زیاد , ابراہیم , علقمہ , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ أَقْبَلَ فِتْيَةٌ مِنْ بَنِي هَاشِمٍ فَلَمَّا رَآهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْرَوْرَقَتْ عَيْنَاهُ وَتَغَيَّرَ لَوْنُهُ قَالَ فَقُلْتُ مَا نَزَالُ نَرَی فِي وَجْهِکَ شَيْئًا نَکْرَهُهُ فَقَالَ إِنَّا أَهْلُ بَيْتٍ اخْتَارَ اللَّهُ لَنَا الْآخِرَةَ عَلَی الدُّنْيَا وَإِنَّ أَهْلَ بَيْتِي سَيَلْقَوْنَ بَعْدِي بَلَائً وَتَشْرِيدًا وَتَطْرِيدًا حَتَّی يَأْتِيَ قَوْمٌ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ مَعَهُمْ رَايَاتٌ سُودٌ فَيَسْأَلُونَ الْخَيْرَ فَلَا يُعْطَوْنَهُ فَيُقَاتِلُونَ فَيُنْصَرُونَ فَيُعْطَوْنَ مَا سَأَلُوا فَلَا يَقْبَلُونَهُ حَتَّی يَدْفَعُوهَا إِلَی رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي فَيَمْلَؤُهَا قِسْطًا کَمَا مَلَئُوهَا جَوْرًا فَمَنْ أَدْرَکَ ذَلِکَ مِنْکُمْ فَلْيَأْتِهِمْ وَلَوْ حَبْوًا عَلَی الثَّلْجِ
عثمان بن ابی شیبہ، معاویہ بن ہشام، علی بن صالح، یزید بن ابی زیاد ابراہیم، علقمہ، عبداللہ بن ابی زیاد، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ بنو ہاشم کے چند نوجوان آئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو دیکھا تو آپ کی آنکھیں بھر آئیں اور رنگ متغیر ہوگیا۔ میں نے عرض کیا ہم مسلسل آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ انور میں ایسی کیفیت دیکھ رہے ہیں جو ہمیں پسند نہیں (یعنی ہمارا دل دکھتا ہے) فرمایا ہم اس گھرانے کے افراد ہیں جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے دنیا کی بجائے آخرت کو پسند فرمالیا ہے اور میرے اہل بیت میرے بعد عنقریب ہی آزمائش اور سختی و جلاوطنی کا سامنا کریں گے۔ یہاں تک کہ مشرق کیجانب سے ایک قوم آئے گی جس کے پاس سیاہ جھنڈے ہوں گے وہ بھلائی (مال) مانگیں گے انہیں مال نہ دیا جائے گا تو وہ قتال کریں گے انہیں مدد ملے گی اور جو (خزانہ) وہ مانگ رہے تھے حاصل ہو جائے گا لیکن وہ اسے قبول نہیں کریں گے بلکہ میرے اہل بیت میں سے ایک مرد کے حوالہ کر دیں گے وہ (زمین کو) عدل وانصاف سے بھردے گا جیسا کہ اس سے قبل لوگوں نے زمین کو جور و ستم سے بھر رکھا تھا سو تم میں سے جو شخص ان کے زمانہ میں ہو تو ان کے ساتھ ضرور شامل ہو اگر برف پر گھٹنوں کے بل گھسٹ کر جانا پڑے۔
It was narrated that 'Abdullah said: "While we were with the Messenger of Allah P.B.U.H some youngsters from Banu Hashim came along. When the Prophet P.B.U.H saw them, his eyes filled with tears and his color changed. I said: 'We still see something in your face that we do like (to see).' He said: 'We are members of a Household for whom Allah has chosen the Hereafter over this world. The people of my Household will face calamity, expulsion and exile after I am gone, until some peeple will come from the east carrying black banners. They will ask for something good but will not be given it. Then they will fight and will be victorious, then they will be given what they wanted, but they will not accept it and will give leadership to a man from my family. Then they will fill it with justice just as it was filled with injustice. Whoever among you lives to see that, let him go to them even if he has to crawl over snow.''' (Daif)