فتنہ دجال حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا نزول اور خروج یاجوج ماجوج۔
راوی: محمد بن بشار , یزید بن ہارون , عوام بن حوشب , جبلہ بن سحیم , مؤثر بن عفازہ , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْعَوَّامُ بْنُ حَوْشَبٍ حَدَّثَنِي جَبَلَةُ بْنُ سُحَيْمٍ عَنْ مُؤْثِرِ بْنِ عَفَازَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَمَّا کَانَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَی وَعِيسَی فَتَذَاکَرُوا السَّاعَةَ فَبَدَئُوا بِإِبْرَاهِيمَ فَسَأَلُوهُ عَنْهَا فَلَمْ يَکُنْ عِنْدَهُ مِنْهَا عِلْمٌ ثُمَّ سَأَلُوا مُوسَی فَلَمْ يَکُنْ عِنْدَهُ مِنْهَا عِلْمٌ فَرُدَّ الْحَدِيثُ إِلَی عِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ فَقَالَ قَدْ عُهِدَ إِلَيَّ فِيمَا دُونَ وَجْبَتِهَا فَأَمَّا وَجْبَتُهَا فَلَا يَعْلَمُهَا إِلَّا اللَّهُ فَذَکَرَ خُرُوجَ الدَّجَّالِ قَالَ فَأَنْزِلُ فَأَقْتُلُهُ فَيَرْجِعُ النَّاسُ إِلَی بِلَادِهِمْ فَيَسْتَقْبِلُهُمْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُمْ مِنْ کُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ فَلَا يَمُرُّونَ بِمَائٍ إِلَّا شَرِبُوهُ وَلَا بِشَيْئٍ إِلَّا أَفْسَدُوهُ فَيَجْأَرُونَ إِلَی اللَّهِ فَأَدْعُو اللَّهَ أَنْ يُمِيتَهُمْ فَتَنْتُنُ الْأَرْضُ مِنْ رِيحِهِمْ فَيَجْأَرُونَ إِلَی اللَّهِ فَأَدْعُو اللَّهَ فَيُرْسِلُ السَّمَائَ بِالْمَائِ فَيَحْمِلُهُمْ فَيُلْقِيهِمْ فِي الْبَحْرِ ثُمَّ تُنْسَفُ الْجِبَالُ وَتُمَدُّ الْأَرْضُ مَدَّ الْأَدِيمِ فَعُهِدَ إِلَيَّ مَتَی کَانَ ذَلِکَ کَانَتْ السَّاعَةُ مِنْ النَّاسِ کَالْحَامِلِ الَّتِي لَا يَدْرِي أَهْلُهَا مَتَی تَفْجَؤُهُمْ بِوِلَادَتِهَا قَالَ الْعَوَّامُ وَوُجِدَ تَصْدِيقُ ذَلِکَ فِي کِتَابِ اللَّهِ تَعَالَی حَتَّی إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُمْ مِنْ کُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ
محمد بن بشار، یزید بن ہارون، عوام بن حوشب، جبلہ بن سحیم، مؤثر بن عفازہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس شب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج ہوئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ملاقات کی حضرت ابراہیم اور حضرت موسیٰ اور حضرت عیسیٰ علیہم السلام سے ان سب نے قیامت کا ذکر کیا تو حضرت ابراہیم سے سب نے پوچھا (یہ جان کر کہ وہ سب میں بزرگ ہیں ان کو ضرور علم ہوگا) لیکن ان کو کچھ علم نہ تھاقیامت کا پھر سب نے حضرت موسیٰ سے پوچھا ان کو بھی علم نہ تھا۔ آخر حضرت عیسیٰ سے پوچھا انہوں نے کہا مجھ سے وعدہ ہوا ہے قیامت سے کچھ پہلے کا (یعنی قیامت کے قریب دنیا میں جانے کا) لیکن قیامت کاٹھیک وقت وہ تو کوئی نہیں جانتا سوائے اللہ تعالیٰ کے پھر بیان کیا انہوں نے دجال کے نکلنے کا حال اور کہا میں اتروں گا اور اس کو قتل کروں گا پھر لوگ اپنے اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں گے اتنے میں یاجوج اور ماجوج ان کے سامنے آئیں گے اور ہر بلندی سے وہ چڑھ دوڑیں گے جس پانی پر وہ گزریں گے اس کو پی ڈالیں گے اور ہر ایک چیز کو خراب کر دیں گے آخر لوگ اللہ تعالیٰ سے گڑگڑائیں گے عاجزی سے (انکو دفع کرنے کیلئے میں دعا مانگوں گا کہ اللہ تعالیٰ ان کو مار ڈالے (وہ مرجائیں گے) اور زمین بدبودار ہو جائے گی ان کے پاس پھر لوگ گڑگڑائیں گے اللہ کی درگاہ میں میں اللہ سے دعا کروں گا تو وہ پانی بھیجے گا جو ان کی لاشیں اٹھا کر سمندر میں بہا لے جائے گا پھر پہاڑ اکھاڑ ڈالے جائیں گے اور زمین کھینچی جائے گی اور صاف ہموار ہوگی (اس میں پہاڑ اور ٹیلے اور سمندر گڑھے وغیرہ نہیں رہیں گے) پھر مجھ سے کہا گیا جب یہ باتیں ظاہر ہوں تو قیامت لوگوں سے ایسی قریب ہوگی جیسے عورت حاملہ کا جننا اس کے گھر والے نہیں جانتے کس وقت ناگہاں وہ جنتی ہے۔ عوام بن حوشب نے کہا اس واقعہ کی تصدیق اللہ کی کتاب میں موجود ہے حَتَّی إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُمْ مِنْ کُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ) یعنی جب کھل جائیں گے یاجوج اور ماجوج اور وہ ہر بلندی سے چڑھ دوڑیں گے۔
It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: "On the night on which the Messenger of Allah P.B.U.H was taken on the Night Journey (Isra'), he met Ibrahim, Musa and 'Eisa, and they discussed the Hour. They started with Ibrahim, and asked him about it, but he did not have any knowledge of it. Then they asked Musa, and he did not have any knowledge of it. Then they asked 'Eisa bin Maryam, and he said: 'I have been assigned to some tasks before it happens.' As for as when it will take place, no one knows that except Allah. Then he mentioned Dajjal and said: 'I will descend and kill him, then the people will return to their own lands and will be confronted with Gog and Magog people, who will: "swoop down from every mound."They will not pass by any water but they will drink it, (and they will not pass) by anything but they will spoil it. They (the people) will beseech Allah, and I will pray to Allah to kill them. The earth will be filled with their stench and (the people) will beseech Allah and I will pray to Allah, then the sky will send down rain that will carry them and through them in the sea.Then the mountains will turn dust and the earth will be stretched out like a hide. I have been promised that when that the Hour will come upon the peoples like a pregnant woman whose family does not know when she will suddenly give birth.” (One of the narrators) ‘Awwâm said: Confirmation of that is found in the Book of Allah, where Allah says: “Until, when Gog and Magog people are let loose (from their bather), and they swoop down from every mound.” (Sahih)