سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 950

آفتاب کا مغرب سے طلوع ہونا۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عبیداللہ بن موسیٰ , اسرائیل , عاصم , زر , صفوان بن عسال

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ قِبَلِ مَغْرِبِ الشَّمْسِ بَابًا مَفْتُوحًا عَرْضُهُ سَبْعُونَ سَنَةً فَلَا يَزَالُ ذَلِکَ الْبَابُ مَفْتُوحًا لِلتَّوْبَةِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ نَحْوِهِ فَإِذَا طَلَعَتْ مِنْ نَحْوِهِ لَمْ يَنْفَعْ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَکُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ أَوْ کَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا

ابوبکر بن ابی شیبہ، عبیداللہ بن موسیٰ ، اسرائیل، عاصم ، زر، حضرت صفوان بن عسال رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مغرب کی طرف ایک دروازہ کھلا ہوا ہے جس کی چوڑائی ستر برس (کی مسافت ہے یہ دروازہ توبہ کیلئے برابر کھلا رہے گا تاآنکہ سورج اس (مغر ب) کی طرف سے طلوع ہو سو جب آفتاب اس جانب سے طلوع ہو جائے تو اس وقت اس نفس کے لئے ایمان لانا سودمند نہ ہوگا جو اس سے قبل ایمان نہ لایا یا (اس گناہگار شخص کیلئے توبہ کرنا سودمند نہ ہوگا جس نے) ایمان کی حالت میں کوئی نیک عمل (توبہ ورجوع الی اللہ) نہ کیا ہو۔

It was narrated from Safwan bin 'Assal that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Towards the west (i.e., the place of the setting of the sun) there is an open door, seventy years wide. That door will remain open for repentance until the sun rises from this direction. When it rises from this direction, faith will not benefit any soul that did not believe before or earn anything good through its faith.' (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں