علامات قیامت
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , اسماعیل بن علیہ , ابی حیان , ابی زرعہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَبِي حَيَّانَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَارِزًا لِلنَّاسِ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَتَی السَّاعَةُ فَقَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ وَلَکِنْ سَأُخْبِرُکَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتْ الْأَمَةُ رَبَّتَهَا فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا وَإِذَا کَانَتْ الْحُفَاةُ الْعُرَاةُ رُئُوسَ النَّاسِ فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا وَإِذَا تَطَاوَلَ رِعَائُ الْغَنَمِ فِي الْبُنْيَانِ فَذَاکَ مِنْ أَشْرَاطِهَا فِي خَمْسٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ فَتَلَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ الْآيَةَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، ابی حیان، ابی زرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں میں باہر تشریف رکھتے تھے کہ ایک مرد نے حاضر خدمت ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول قیامت کب قائم ہوگی؟ فرمایا جس سے قیامت کے متعلق پوچھا گیا ہے اسے پوچھنے والے سے زیادہ علم نہیں۔ البتہ میں تمہیں قیامت کی کچھ علامات اور نشانیاں بتادیتا ہوں جب باندی اپنے مالک کو جنے (بیٹی ماں کے ساتھ باندیوں کا سلوک کرے) تو یہ قیامت کی ایک نشانی ہے اور جب ننگے پاؤں ننگے بدن والے (گنوار اور مفلس) لوگوں کے حکمران بن جائیں تو یہ بھی قیامت کی نشانی ہے اور جب بکریاں چرانے والے ایک دوسرے سے بڑھ چڑھ کر عمارتیں بلند کرنے لگیں تو یہ بھی قیامت کی نشانی ہے اور قیامت کا علم ان پانچ امور میں سے ہے جن کو اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی نہیں جانتا اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَه عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْاَرْحَامِ ) 31۔ لقمان : 34) (ترجمہ) بلاشبہ اللہ ہی کے پاس ہے قیامت کا علم اور وہی نازل فرماتا ہے بارش اور اسی کو (بیک وقت) معلوم ہے جو کچھ سب رحموں میں ہے (اسکی پوری تفصیل کے ہونے والے بچہ کی عمر کتنی ہوگی رزق کتنا ہوگا وہ سعادت مند ہوگا یا بدبخت) آخرتک ۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah i came out one day to the people, and a man came to him and said: ‘0 Messenger of Allah, when will be Hour be? He said: The one who is asked about it does not know more than the one who is asking. But I will tell you of its portents. When the slave woman gives birth to her mistress, that is one of its portents. When the barefoot and naked become leaders of the people, that is one of its portents.(The Hour) is one of five (things) which no one knows except Allah.' Then the Messenger of Allah P.B.U.H recited the words: "Verily, Allah, With Him (Alone) is the knowledge of the Hour He sends down the rains, and knows that which is in the wombs. (to the end of the Verse)." (Sahih)