سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 907

مصیبت پر صبر کرنا۔

راوی: نصر بن علی جہضمی , محمد بن مثنی , عبدالوہاب , حمید , انس

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ أُحُدٍ کُسِرَتْ رَبَاعِيَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَشُجَّ فَجَعَلَ الدَّمُ يَسِيلُ عَلَی وَجْهِهِ وَجَعَلَ يَمْسَحُ الدَّمَ عَنْ وَجْهِهِ وَيَقُولُ کَيْفَ يُفْلِحُ قَوْمٌ خَضَبُوا وَجْهَ نَبِيِّهِمْ بِالدَّمِ وَهُوَ يَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ

نصر بن علی جہضمی، محمد بن مثنی، عبدالوہاب، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جنگ احد کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دندان مبارک شہید ہوا اور سر میں زخم ہوا جس سے خون آپ کے چہرہ انور پر بہنے لگا تو آپ اپنے چہرہ سے خون پونچھتے جاتے اور فرماتے جاتے کہ وہ قوم کیسے کامیاب ہوسکتی ہے جس نے اپنے نبی کے چہرہ کو خون سے رنگین کیا حالانکہ نبی ان کو اللہ کی طرف بلا رہا تھا اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْھِمْ) 3۔ آل عمران : 128) (ترجمہ) آپ کو کچھ اختیار نہیں۔

It was narrated that Anas bin Malik said: On the Day of Uhud, a molar of the Messenger of Allah P.B.U.H was broken and he was wounded. Blood started pouring down his face, and he started to wipe his face and say: "How can any people prosper if they soak the face of their Prophet with blood when he is calling them to Allah?" Then Allah revealed: "Not for you is the declsion."' (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں