سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 903

مصیبت پر صبر کرنا۔

راوی: یوسف بن حماد , یحیی بن درست , حماد بن زید , عاصم , مصعب بن سعد , سعید بن وقاص

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ وَيَحْيَی بْنُ دُرُسْتَ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلَائً قَالَ الْأَنْبِيَائُ ثُمَّ الْأَمْثَلُ فَالْأَمْثَلُ يُبْتَلَی الْعَبْدُ عَلَی حَسَبِ دِينِهِ فَإِنْ کَانَ فِي دِينِهِ صُلْبًا اشْتَدَّ بَلَاؤُهُ وَإِنْ کَانَ فِي دِينِهِ رِقَّةٌ ابْتُلِيَ عَلَی حَسَبِ دِينِهِ فَمَا يَبْرَحُ الْبَلَائُ بِالْعَبْدِ حَتَّی يَتْرُکَهُ يَمْشِي عَلَی الْأَرْضِ وَمَا عَلَيْهِ مِنْ خَطِيئَةٍ

یوسف بن حماد، یحیی بن درست، حماد بن زید، عاصم، مصعب بن سعد، حضرت سعید بن وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! لوگوں میں سب سے زیادہ سخت مصیبت کس پر آتی ہے؟ فرمایا انبیاء پر پھر جو ان کے بعد افضل اور بہتر ہو درجہ بدرجہ بندہ کی آزمائش اس کے دین کے اعتبار سے ہوتی ہے اور اس کے دین میں پختگی ہوگی تو اس کی آزمائش سخت ہوگی اور اگر اس کے دین میں نرمی ہوگی تو اس کی آزمائش بھی اسی کے اعتبار سے ہوگی مصیبت بندے سے ٹلتی نہیں یہاں تک کہ اسے ایسی حالت میں چھوڑتی ہے کہ وہ زمین پر چلتا پھرتا ہے اور اس کے ذمہ ایک بھی خطا نہیں رہتی۔

It was narrated from Mus’ab bin Sa’d that his father, Sa’d bin Abu Waqqâs said: “I said: Messeng of Allah, which people are most severely tsedr He said: ‘The Prophets, then the next best and the next best. A person is tested according to his religious commitment. If he is steadfast in his religious commitment, he will be tested more severely,and if he is frail in his religious commitment, his test will be according to his commitment. Trials will continue to afflict a person until they leave him walking on the earth with no sin on him.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں