اللہ تعالیٰ کا ارشاد اے ایمان والو! تم اپنی فکر کرو۔ کی تفسیر ۔
راوی: محمد بن بشار , عمرو بن عاصم , حماد بن سلمہ , علی بن زید , حسن , جندب , حذیفہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ جُنْدُبٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْبَغِي لِلْمُؤْمِنِ أَنْ يُذِلَّ نَفْسَهُ قَالُوا وَکَيْفَ يُذِلُّ نَفْسَهُ قَالَ يَتَعَرَّضُ مِنْ الْبَلَائِ لِمَا لَا يُطِيقُهُ
محمد بن بشار، عمرو بن عاصم، حماد بن سلمہ، علی بن زید، حسن، جندب، حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مومن کے لئے مناسب نہیں کہ اپنے آپ کو ذلیل کرے؟ ہم نے عرض کیا اپنے آپ کو ذلیل کرنے سے کیا مراد ہے؟ فرمایا جس آزمائش کو برداشت نہیں کرسکتا اس کے درپے ہو۔
It was narrated from Hudhaifah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: “The believer should not humiliate himself.” They said: “How could he humiliate himself?” He said: “By taking on trial that he cannot deal with.'' (Da`if)