سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 892

نیک کام کروانا اور براکام چھڑوانا۔

راوی: راشد بن سعید رملی , ولید بن مسلم , حماد بن سلمہ , ابوغالب , ابوامامہ

حَدَّثَنَا رَاشِدُ بْنُ سَعِيدٍ الرَّمْلِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي غَالِبٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ عَرَضَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ عِنْدَ الْجَمْرَةِ الْأُولَی فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْجِهَادِ أَفْضَلُ فَسَکَتَ عَنْهُ فَلَمَّا رَأَی الْجَمْرَةَ الثَّانِيَةَ سَأَلَهُ فَسَکَتَ عَنْهُ فَلَمَّا رَمَی جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ وَضَعَ رِجْلَهُ فِي الْغَرْزِ لِيَرْکَبَ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ قَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ کَلِمَةُ حَقٍّ عِنْدَ ذِي سُلْطَانٍ جَائِرٍ

راشد بن سعید رملی، ولید بن مسلم، حماد بن سلمہ، ابوغالب، حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (حج کے موقع پر) جمرہ اولی کے قریب ایک مرد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول! کونساجہاد افضل ہے؟ آپ خاموش رہے جب آپ نے جمرہ ثانیہ کی رمی تو اس نے پھر یہی پوچھا آپ خاموش رہے جب آپ نے جمرہ عقبہ کی رمی کی تو اپناپاؤں رکاب میں رکھ کر پوچھا وہ سائل کہاں ہے؟ اس نے عرض کیا میں ہوں اے اللہ کے رسول۔ فرمایا ظالم حکمران کے سامنے حق بات کہنا (افضل جہاد ہے)۔

It was narrated that Abu Umamah said: "A man came to the Messenger of Allah P.B.U.H at the first pillar and said: '0 Messenger of Allah, which Jihad is best?' but he kept quiet. When he saw the second Pillar, he asked again, and he kept quiet. When he stoned 'Aqabah Pillar, he placed his foot in the stirrup, to ride, and said: 'Where is the one who was asking?' (The man) said: 'Here I am, 0 Messenger of Allah.' He said: 'A word of truth spoken to an unjust ruler.": (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں