سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 866

ابتداء میں اسلام بیگانہ تھا۔

راوی: عبدالرحمن بن ابراہیم , یعقوب بن حمید بن کاسب , سوید بن سعید , مروان بن معاویہ , فزاری , یزید بن کبسان , ابی حازم , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ کَاسِبٍ وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَدَأَ الْإِسْلَامُ غَرِيبًا وَسَيَعُودُ غَرِيبًا فَطُوبَی لِلْغُرَبَائِ

عبدالرحمن بن ابراہیم، یعقوب بن حمید بن کا سب، سوید بن سعید، مروان بن معاویہ، فزاری، یزید بن کبسان، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابتداء میں اسلام اجنبی (مسافر کی مانند غیر معروف) تھا اور عنقریب پھر غیر معروف ہو جائے گا پس خوشخبری ہے بیگانہ بن کر رہنے والوں کے لئے۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Islam began as something strange and will go back to being strange, so glad tidings to the strangers." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں