خواب کی تعبیر جیسے بتائی جائے (ویسے ہی) واقع ہو جاتی ہے لہذا دوست (خیر خواہ) کے علاوہ کسی اور کو خواب نہ سنائے
راوی: ابوبکر , ہشیم , یعلی بن عطاء , وکیع بن عدس عقیلی , ابوزرین
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يَعْلَی بْنِ عَطَائٍ عَنْ وَکِيعِ بْنِ عُدُسٍ الْعُقَيْلِيِّ عَنْ عَمِّهِ أَبِي رَزِينٍ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الرُّؤْيَا عَلَی رِجْلِ طَائِرٍ مَا لَمْ تُعْبَرْ فَإِذَا عُبِرَتْ وَقَعَتْ قَالَ وَالرُّؤْيَا جُزْئٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْئًا مِنْ النُّبُوَّةِ قَالَ وَأَحْسِبُهُ قَالَ لَا يَقُصُّهَا إِلَّا عَلَی وَادٍّ أَوْ ذِي رَأْيٍ
ابوبکر، ہشیم، یعلی بن عطاء، وکیع بن عدس عقیلی، حضرت ابوزرین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا خواب ایک پرندہ کے پاؤں پر ہوتا ہے جب تک تعبیر بیان نہ کی جائے جب تعبیر دے دی جائے تو (بتانے کے موافق ہی) واقع ہو جاتا ہے (ایسا عموماً ہوتا ہے لیکن یہ لازم نہیں) اور خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے اسے دوست یا سمجھدار کے سامنے ہی ذکر کرنا چاہیے
It was narrated from Abu Razin that he heard the Prophet(saw) say: "Dreams are attached to the foot of a bird until they are interpreted, then when they are interpreted they come to pass." He said: "And dreams are one of the forty-six parts of prophecy." He (the narrator) said: "And I think he said: '(A person) should not tell them except to one whom he loves or one who is wise.'" (Hasan)