سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 729

عفو (درگزر) اور عافیت (تندرستی) کی دعا مانگنا۔

راوی: ابوبکر , علی بن محمد , عبید بن سعید , شعبہ , یزید بن خمیر , سلیم بن عامر , اوسط بن اسماعیل , ابوبکر

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ شُعْبَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَ بْنَ عَامِرٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَوْسَطَ بْنِ إِسْمَعِيلَ الْبَجَلِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا بَکْرٍ حِينَ قُبِضَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَقَامِي هَذَا عَامَ الْأَوَّلِ ثُمَّ بَکَی أَبُو بَکْرٍ ثُمَّ قَالَ عَلَيْکُمْ بِالصِّدْقِ فَإِنَّهُ مَعَ الْبِرِّ وَهُمَا فِي الْجَنَّةِ وَإِيَّاکُمْ وَالْکَذِبَ فَإِنَّهُ مَعَ الْفُجُورِ وَهُمَا فِي النَّارِ وَسَلُوا اللَّهَ الْمُعَافَاةَ فَإِنَّهُ لَمْ يُؤْتَ أَحَدٌ بَعْدَ الْيَقِينِ خَيْرًا مِنْ الْمُعَافَاةِ وَلَا تَحَاسَدُوا وَلَا تَبَاغَضُوا وَلَا تَقَاطَعُوا وَلَا تَدَابَرُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّهِ إِخْوَانًا

ابوبکر، علی بن محمد، عبید بن سعید، شعبہ، یزید بن خمیر، سلیم بن عامر، اوسط بن اسماعیل، ابوبکر فرماتے ہیں کہ جب نبی اس دنیا سے تشریف لے گئے تو انہوں نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ فرماتے سنا کہ رسول اللہ میری اس جگہ گزشتہ سال کھڑے ہوئے۔ اس کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو رونا آگیا۔ کچھ دیر بعد فرمایا سچ کا اہتمام کرو کہ یہ نیکی کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے اور یہ دونوں چیزیں جنت میں (لے جانے والی) ہیں اور جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ گناہ کے ساتھ ہوتا ہے اور یہ دونوں دوزخ میں (لے جانے والی) ہیں اور اللہ تعالیٰ سے عافیت اور تندرستی مانگتے رہو کیونکہ کسی کو بھی یقین (ایمان) کے بعد تندرستی سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں دی گئی اور باہم حسد نہ کرو۔ ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو۔ ایک دوسرے سے قطع تعلق (بلاعذر شرعی) نہ کرو اور ایک دوسرے منہ مت موڑو کہ پشت اس کی طرف رکھو اور بن جاؤ اللہ کے بندے ! بھائی بھائی۔

It was narrated from Awsat (bin Isma'il) AI-Bajali that he heard Abu Bakr, when the Prophet(saw) had passed away, saying: "The Messenger of Allah(saw) stood in this place where I am standing, last year." Then Abu Bakr wept, then he said: "You must adhere to the truth for with it comes rightousness and they both lead to Paradise. And you must beware of lying, for with comes immorality, and they both lead to Hell. Ask Allah for Al- Mu'afah, for no one is given anything after certainty that is better than Mu'afah. Do not envy one another, do not hate one another, do not sever ties with one another, do not turn your backs on one another and be, O slaves of Allah, brothers." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں