رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا کا بیان ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن ابی عبیدہ , اعمش , ابی صالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدَةَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَتْ فَاطِمَةُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَسْأَلُهُ خَادِمًا فَقَالَ لَهَا مَا عِنْدِي مَا أُعْطِيکِ فَرَجَعَتْ فَأَتَاهَا بَعْدَ ذَلِکَ فَقَالَ الَّذِي سَأَلْتِ أَحَبُّ إِلَيْکِ أَوْ مَا هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ فَقَالَ لَهَا عَلِيٌّ قُولِي لَا بَلْ مَا هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ فَقَالَتْ فَقَالَ قُولِي اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ رَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَيْئٍ مُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ الْعَظِيمِ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَکَ شَيْئٌ اقْضِ عَنَّا الدَّيْنَ وَأَغْنِنَا مِنْ الْفَقْرِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن ابی عبیدہ، اعمش، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں خادم مانگنے کیلئے حاضر ہوئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا میرے پاس خادم نہیں کہ تمہیں دوں وہ واپس ہوگئیں۔ اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا جو تم نے مانگا وہ تمہیں زیادہ پسند ہے یا اس سے بہتر چیز تمہیں پسند ہے ؟ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے کہا کہو کہ غلام سے بہتر چیز مجھے پسند ہے۔ انہوں نے یہی عرض کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہو اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ رَبَّنَا وَرَبَّ کُلِّ شَيْئٍ مُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ الْعَظِيمِ أَنْتَ الْأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَکَ شَيْئٌ وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَکَ شَيْئٌ اقْضِ عَنَّا الدَّيْنَ وَأَغْنِنَا مِنْ الْفَقْرِاے اللہ ! سات آسمانوں کے رب اور عرش عظیم کے رب ہمارے رب اور ہر چیز کے رب توراة انجیل اور قرآن عظیم کو نازل فرمانے والے۔ آپ ہی اول ہیں۔ آپ سے پہلے کوئی چیز نہ تھی۔ آپ ہی آخر ہیں۔ آپ کے بعد کچھ نہ ہوگا۔ آپ ظاہر (غالب) ہیں۔ آپ سے پڑھ کر کوئی چیز نہیں اور آپ پوشیدہ ہیں۔ آپ سے بڑھ کر پوشیدہ کوئی چیز نہیں۔ ہمارا قرض ادا فرما دیجئیے اور ہمیں فقر سے غناء عطاء فرما دیجئے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: "Fatimah came to the Prophet(saw) to ask him for a servant, and he said: 'I do not have anything to give you.' So she went back, but after that he came to her and said: 'Is what you asked for dearer to you, or something better than that?' 'Ali said to her: 'Say: something better than that.' So she said it. He said: 'Say: Allahumma Rabbas-samawatis- Sab'i wa Rabbal-'Arshil-'Azim, Rabbana wa Rabba Kulli shay'in, munzil at-Tawrati wal-lnjili wal- Qur'anil-'Azim. Antal-Awwalu fa Iaysa qablaka shay', wa Antal- Akhiru fa laysa ba'daka shay', Antaz-Zahiru fa laysa fawqaka shay', wa Antal-Batinu fa laysa dunaka shay', Iqdi 'annad-daina wa aghnina minal-faqr (0 Allah, Lord of the seven heavens and Lord of the Mighty Throne, our Lord, and the Lord of everything, Revealer of the Tawrah, the Injil and the Magnificent Qur’an. You are the First and there is nothing before You: You are the Last and there is nothing after You. You are the Most High, and there is nothing above You, and You are the Most Near and there is nothing nearer than You. Settle our debts and make us free of want).''' (Sahih)