سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 689

سبحان اللہ کہنے کی فضیلت ۔

راوی: ابوبشربکر بن خلف , یحییٰ بن سعید , موسیٰ بن ابی موسیٰ طحان , عون بن عبداللہ , نعمان بن بشیر

حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَکْرُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مُوسَی بْنِ أَبِي عِيسَی الطَّحَّانِ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَوْ عَنْ أَخِيهِ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِمَّا تَذْکُرُونَ مِنْ جَلَالِ اللَّهِ التَّسْبِيحَ وَالتَّهْلِيلَ وَالتَّحْمِيدَ يَنْعَطِفْنَ حَوْلَ الْعَرْشِ لَهُنَّ دَوِيٌّ کَدَوِيِّ النَّحْلِ تُذَکِّرُ بِصَاحِبِهَا أَمَا يُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ يَکُونَ لَهُ أَوْ لَا يَزَالَ لَهُ مَنْ يُذَکِّرُ بِهِ

ابوبشربکر بن خلف، یحییٰ بن سعید، موسیٰ بن ابی موسیٰ طحان، عون بن عبداللہ ، حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو تم اللہ کی بزرگی کا ذکر کرتے ہو مثلاً سُبحَانَ اللہِ اَلحَمدُ للہِ اَللہُ اَکبَرُ یہ کلمات اللہ کے عرش کے گرد چکر لگاتے ہیں اور شہد کی مکھیوں کی طرح بھنبھناتے ہیں۔ اپنے کہنے والے کا ذکر (اللہ کی بارگاہ میں) اس کا ذکر کرتے رہے ( تو اسے چاہئے کہ ان کلمات پر دوام اختیار کرے) ۔

It was narrated from Nu'man bin Bashir that the Messenger of Allah(saw) said "What you mention of the glory of Allah, of Tabsih (Subhan-Allah) , Tahlil (Allahu-Akbar) and Tahmid (AI-Hamdu lillah), revolves around the Throne, buzzing like bees, reminding of the one who said it. Wouldn't anyone of you like to have, or continue to have, something that reminds of him (in the presence of Allah)?" (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں