سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 682

اللہ کی حمد وثناء کرنے والوں کی فضیلت ۔

راوی: علی بن محمد , یحییٰ بن آدم , اسرائیل , ابی اسحق , عبدالجبار بن وائل

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَجُلٌ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ فَلَمَّا صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ذَا الَّذِي قَالَ هَذَا قَالَ الرَّجُلُ أَنَا وَمَا أَرَدْتُ إِلَّا الْخَيْرَ فَقَالَ لَقَدْ فُتِحَتْ لَهَا أَبْوَابُ السَّمَائِ فَمَا نَهْنَهَهَا شَيْئٌ دُونَ الْعَرْشِ

علی بن محمد، یحییٰ بن آدم، اسرائیل، ابی اسحاق ، عبدالجبار بن حضرت وائل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کی۔ ایک مرد نے کہا۔ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا کر چکے تو فرمایا یہ حمد کس نے کی ؟ اس مرد نے عرض کیا میں نے اور میرا خیر اور بھلائی کا ہی ارادہ تھا۔ فرمایا اس (کلمہ) حمد کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے اور عرش سے نیچے کوئی جیز بھی اسے روک نہ سکی ۔

It was narrated from 'Abdul-Iabbar bin Wa'il that his father said: "I prayed with the Prophet (saw) and a man said: 'AIhamdu lillahi hamdan kathiran tayyiban mubarakan. fihi (Praise is to Allah, much, good and blessed praise).' When the Prophet(saw) finished praying, he said: 'Who said that?' The man said: 'It was me, but I did not mean anything but good.' He said: 'The gates of heaven were opened because of it and nothing prevented it from reaching the Throne.''' (Da'if)

یہ حدیث شیئر کریں