سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 579

ذمی کافروں کو سلام کا جواب کیسے دیں ؟

راوی: ابوبکر , ابن نمیر , محمد بن اسحق , یزید بن ابی حبیب , مرثد بن عبداللہ یزنی , ابوعبدالرحمن جہنی

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْيَزَنِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْجُهَنِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي رَاکِبٌ غَدًا إِلَی الْيَهُودِ فَلَا تَبْدَئُوهُمْ بِالسَّلَامِ فَإِذَا سَلَّمُوا عَلَيْکُمْ فَقُولُوا وَعَلَيْکُمْ

ابوبکر، ابن نمیر، محمد بن اسحاق ، یزید بن ابی حبیب، مرثد بن عبداللہ یزنی، حضرت ابوعبدالرحمن جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کل میں سوار ہو کر یہودیوں کے پاس جاؤں گا تو تم انہیں پہلے سلام نہ کرنا اور جب وہ سلام کریں تو تم صرف وَعَلَيْکُمْ کہنا۔

It was narrated from Abu 'Abdur·Rahman Al-Juhani that the Messenger of Allah said: "I am riding to the Jews tomorrow. Do not initiate the greeting with them, and if they greet you, then say: Wa 'alaikum (and also upon you)."

یہ حدیث شیئر کریں