آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لباس کا بیان ۔
راوی: ہشام بن عمار , عبدالعزیز بن ابی حازم , سہل بن سعد ساعدی
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ امْرَأَةً جَائَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِبُرْدَةٍ قَالَ وَمَا الْبُرْدَةُ قَالَ الشَّمْلَةُ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي لِأَکْسُوَکَهَا فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَخَرَجَ عَلَيْنَا فِيهَا وَإِنَّهَا لَإِزَارُهُ فَجَائَ فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ رَجُلٌ سَمَّاهُ يَوْمَئِذٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَحْسَنَ هَذِهِ الْبُرْدَةَ اکْسُنِيهَا قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا دَخَلَ طَوَاهَا وَأَرْسَلَ بِهَا إِلَيْهِ فَقَالَ لَهُ الْقَوْمُ وَاللَّهِ مَا أَحْسَنْتَ کُسِيَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا ثُمَّ سَأَلْتَهُ إِيَّاهَا وَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّهُ لَا يَرُدُّ سَائِلًا فَقَالَ إِنِّي وَاللَّهِ مَا سَأَلْتُهُ إِيَّاهَا لِأَلْبَسَهَا وَلَکِنْ سَأَلْتُهُ إِيَّاهَا لِتَکُونَ کَفَنِي فَقَالَ سَهْلٌ فَکَانَتْ کَفَنَهُ يَوْمَ مَاتَ
ہشام بن عمار، عبدالعزیز بن ابی حازم، حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون آپ کی خدمت میں چادر لے کر حاضر ہوئیں اور عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ چادر اپنے ہاتھوں سے میں نے اس لئے بنی کہ آپ پہنیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبول فرمائی آپ کو اس کی ضرورت بھی تھی پھر آپ وہ چادر زیب تن کر کے باہر تشریف لائے وہ چادر آپ کا تہبند تھی تو فلاں فلاں آئے انکا نام ذکر کیا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول یہ چادر کیا خوب ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے پہنا دیجئے آپ نے فرمایا ٹھیک ہے اور اندر جا کر اسے تہ کر کے ان کے پاس بھیج دی تو لوگوں نے اس سے کہا واللہ تم نے اچھا نہیں کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں یہ چادر کسی نے پیش کی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی حاجت تھی پھر تم نے مانگ لی حالانکہ تمہیں یہ معلوم بھی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سائل کو خالی ہاتھ نہیں لوٹاتے وہ کہنے لگا واللہ میں نے یہ پہننے کے لئے نہیں لی میں نے تو اس لئے مانگی کہ یہ میرا کفن ہے۔ حضرت سہل رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں جس روز ان صاحب کا انتقال ہوا ان کا کفن وہی چادر تھی ۔
It was narrated from Sahl bin Sa’d Sâ’idi that a woman came to the Messenger of Allah P.B.U.H with a woven sheet – he said:21 “What type of woven sheet?” He said: “A Shamlah.” She said: “0 Messenger of Allah, I have woven this with my own hands for you to wear.” The Messenger of Allah took it, since he needed it. He came out to us wearing it as a lower wrap. So- and-so the son of so-and-so” — a man whose name he told that day — said: “0 Messenger of Allah, how beautiful this sheet igi Let me wear it.” He said: “Yes.” When he went inside he folded it up and sent it to him. The people said to him: “By Allah, you have not done well. The Prophet itlj wore it because he needed it, then you asked for it, and you knew that he would not refuse anyone who asked him for something.” He said: “By Allah, I did not ask for it so that I could wear it, rather I ked for it so that it could be my shroud. Sahl said,"And it became his shroud the day he died." (Sahih)