سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 418

نیک فال لینا پسندیدہ ہے اور بدفال لینا ناپسندیدہ ہے۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , وکیع , سفیان , سلمہ , عیسیٰ بن عاصم , زر , عبداللہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَلَمَةَ عَنْ عِيسَی بْنِ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الطِّيَرَةُ شِرْکٌ وَمَا مِنَّا إِلَّا وَلَکِنَّ اللَّهَ يُذْهِبُهُ بِالتَّوَکُّلِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان ، سلمہ، عیسیٰ بن عاصم، زر، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بدفالی شرک ہے (حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ) ہم میں سے جس کو بدشگونی کا وہم ہو تو اللہ تعالیٰ توکل کی وجہ سے اسے دور فرما دیں گے ۔

It was narrated from ‘AbduIlah that the Messenger of Allah said: “The omen is polytheistic deed and anyone of us may think he sees an omen but Allah will dispel it by means of relying upon Him.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں