سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 391

نظر کا دم کرنا۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , سفیان بن عیینہ , عمرو بن دینار , عروہ , عامر , عبید بن رفاعہ زرقی , اسماء

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ الزُّرَقِيِّ قَالَ قَالَتْ أَسْمَائُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ بَنِي جَعْفَرٍ تُصِيبُهُمْ الْعَيْنُ فَأَسْتَرْقِي لَهُمْ قَالَ نَعَمْ فَلَوْ کَانَ شَيْئٌ سَابَقَ الْقَدَرَ سَبَقَتْهُ الْعَيْنُ

ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان بن عیینہ، عمرو بن دینار، عروہ، عامر، عبید بن رفاعہ زرقی، حضرت اسماء رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! جعفر کے بچوں کو نظر لگ جاتی ہے کیا میں انہیں دم کر دیا کروں ؟ فرمایا ٹھیک ہے کیونکہ تقدیر سے اگر کوئی چیز بڑھ سکتی ہے تو نظر ہی بڑھ سکتی ہے۔

It was narrated that 'Ubaid "bin Rafaa' ah Az-Zuraqi said: Amr' said: '0 Messenger of AllahP.B.U.H The children ofJafar have been afflicted by the evil eye, shall I recite Ruqyah for them?' He said 'Yes, for if anything were to overtake the Divine decree it would be the evil eye:" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں