زخم کا علاج ۔
راوی: عبدالرحمن بن ابراہیم , ابن ابی فدیک عبدالمہیمن بن عباس سہل بن ساعد ساعدی
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ عَبْدِ الْمُهَيْمِنِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ إِنِّي لَأَعْرِفُ يَوْمَ أُحُدٍ مَنْ جَرَحَ وَجْهَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ کَانَ يُرْقِئُ الْکَلْمَ مِنْ وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيُدَاوِيهِ وَمَنْ يَحْمِلُ الْمَائَ فِي الْمِجَنِّ وَبِمَا دُووِيَ بِهِ الْکَلْمُ حَتَّی رَقَأَ قَالَ أَمَّا مَنْ کَانَ يَحْمِلُ الْمَائَ فِي الْمِجَنِّ فَعَلِيٌّ وَأَمَّا مَنْ کَانَ يُدَاوِي الْکَلْمَ فَفَاطِمَةُ أَحْرَقَتْ لَهُ حِينَ لَمْ يَرْقَأْ قِطْعَةَ حَصِيرٍ خَلَقٍ فَوَضَعَتْ رَمَادَهُ عَلَيْهِ فَرَقَأَ الْکَلْمُ
عبدالرحمن بن ابراہیم، ابن ابی فدیک عبدالمہیمن بن عباس حضرت سہل بن ساعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں اس کم نصیب کو جانتا ہوں جس نے جنگ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ انور زخمی کیا اور مجھے معلوم ہے کہ کس نے آپ کا زخم دھونے اور علاج کرنے کی سعادت حاصل کی اور کون ڈھال میں پانی اٹھا کرلا رہا تھا اور آپ کا کیا علاج کیا گیا کہ خون رک گیا۔ ڈھال میں پانی اٹھا کر لانے والے سیدناعلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے اور زخم کا علاج سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کیا۔ جب خون بند نہ ہوا تو انہوں نے بورئیے کا ایک ٹکڑا جلایا اور اس کی راکھ زخم میں رکھ دی۔ اس سے خون بند ہوگیا۔
It was narrated from Abdul-Muhaimin bin 'Abbas bin Sahl bin Sa'd As-Sa'idj, from his father, that his grandfather said: "On the Day of Uhud , I recognized the one who wounded the face of the Messenger of Allah P.B.U.H, the one who was washing the blood from the face of the Messenger of Allah and treating him, and the one who was treated until the bleeding stopped. The one who was carrying the water in the shield was ‘Ali. The one who was treating the wound was Fatimah. When the bleeding would not stop, she burned a piece of a worn out mat and applied the ashes to it (the wound), then the bleeding stopped. (Sahih)