نماز شفاء ہے۔
راوی: جعفر بن مسافر , سری بن مسکین , داؤد بن علبہ , لیث , مجاہد , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ حَدَّثَنَا السَّرِيُّ بْنُ مِسْکِينٍ حَدَّثَنَا ذَوَّادُ بْنُ عُلْبَةَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ هَجَّرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَجَّرْتُ فَصَلَّيْتُ ثُمَّ جَلَسْتُ فَالْتَفَتَ إِلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشِکَمَتْ دَرْدْ قُلْتُ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُمْ فَصَلِّ فَإِنَّ فِي الصَّلَاةِ شِفَائً حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ذَوَّادُ بْنُ عُلْبَةَ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَقَالَ فِيهِ اشِکَمَتْ دَرْدْ يَعْنِي تَشْتَکِي بَطْنَکَ بِالْفَارِسِيَّةِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ حَدَّثَ بِهِ رَجُلٌ لِأَهْلِهِ فَاسْتَعْدَوْا عَلَيْهِ
جعفر بن مسافر، سری بن مسکین، داؤد بن علبہ، لیث، مجاہد، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دوپہر میں نکلے۔ میں بھی نکلا اور نماز پڑھ کر بیٹھ گیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اشِکَمَتْ دَرْدْ (تمہارے پیٹ میں درد ہے؟) میں نے عرض کیا جی ہاں ! اے اللہ کے رسو ل! فرمایا اٹھو! نماز پڑھو اس لئے کہ نماز میں شفاء ہے۔ دوسری سند سے یہی مضمون مروی ہے اس کے آخر میں ہے کہ امام ابن ماجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کسی مرد نے اپنے اہل خانہ کو یہ حدیث سنائی تو وہ اس پر ٹوٹ پڑے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Prophet set out in the early morning and I did likewise. I prayed, then I sat. The Prophet turned to me and said: 'Do you have a stomach problem?' I said: 'Yes, 0 Messenger of Allah: He said: 'Get up and pray, for in prayer there is healing:" (Da'if) Another chain with similar wording. Abu 'Abdullah said: A man narrated it to his people, then they were stirred up against him.