کھڑے ہو کر پینا
راوی: محمد بن صباح , سفیان بن عیینہ , یزید بن یزید بن جابر , عبدالرحمن بن ابی عمرہ , کبشہ انصاریہ ا
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ جَدَّةٍ لَهُ يُقَالُ لَهَا کَبْشَةُ الْأَنْصَارِيَّةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا قِرْبَةٌ مُعَلَّقَةٌ فَشَرِبَ مِنْهَا وَهُوَ قَائِمٌ فَقَطَعَتْ فَمَ الْقِرْبَةِ تَبْتَغِي بَرَکَةَ مَوْضِعِ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن صباح، سفیان بن عیینہ، یزید بن یزید بن جابر، عبدالرحمن بن ابی عمرہ، حضرت کبشہ انصاریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے۔ ان کے پاس مشکیزہ لٹک رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے کھڑے اسے منہ لگا کر پی لیا تو انہوں نے مشکیزہ کا منہ کاٹ لیا۔ جس جگہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا منہ مبارک لگا تھا۔ اس سے برکت حاصل کرنے کے لیے۔
It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Abi 'Amrah, from a grandmother of his who was called Kabshah AIAnsariyyah, that the Messenger of Allah P.B.U.H entered upon her, and there was a water skin hanging there. He drank from it while standing, and she cut off the mouth of the water skin, seeking the blessing of the place where the mouth of the Messenger of Allah P.B.U.H had been. (Hasan)