سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 231

میانہ روی سے کھانا اور سیر ہو کر کھانے کی کراہت

راوی: عمرو بن رافع , عبدالعزیز بن عبداللہ , ابویحییٰ , یحییٰ بکاء , ابن عمر

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَبُو يَحْيَی عَنْ يَحْيَی الْبَکَّائِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ تَجَشَّأَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ کُفَّ جُشَائَکَ عَنَّا فَإِنَّ أَطْوَلَکُمْ جُوعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَکْثَرُکُمْ شِبَعًا فِي دَارِ الدُّنْيَا

عمرو بن رافع، عبدالعزیز بن عبداللہ ، ابویحییٰ ، یحییٰ بکاء، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ڈکار لی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی ڈکار کو روکو اور ہم سے دور رکھو۔ اس لئے کہ روز قیامت تم میں سے زیادہ طویل بھوک ان لوگوں کو لگے گی جو دار دنیا میں زیادہ سیر ہو کر کھاتے ہیں ۔

It was narrated that Ibn ‘Umar said: “A man burped in the presence of the Prophet P.B.U.H and he said: ‘Withhold your burps from us! For the most hungry of you on the Day of Resurrection will be those who most ate theft fill in this world.” (Da`if)

یہ حدیث شیئر کریں