ککڑی اور تر کھجور ملا کر کھانا
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , یونس بن بکیر , ہشام بن عروہ , سیدہ عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ أُمِّي تُعَالِجُنِي لِلسُّمْنَةِ تُرِيدُ أَنْ تُدْخِلَنِي عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا اسْتَقَامَ لَهَا ذَلِکَ حَتَّی أَکَلْتُ الْقِثَّائَ بِالرُّطَبِ فَسَمِنْتُ کَأَحْسَنِ سِمْنَةٍ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، یونس بن بکیر، ہشام بن عروہ، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میری والدہ مجھے موٹا کرنے کے لئے تدبیریں کیا کرتی تھیں تاکہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیج دیں۔ کوئی تدبیر بھی مفید نہ ہوئی یہاں تک کہ میں نے تر کھجور اور ککڑی کھائی تو میں مناسب فربہ ہوگئی۔
It was narrated that 'Aishah said. "My mother was trying to fatten me up when she wanted to send me to the Messenger of Allah P.B.U.H (when she got married), but nothing worked until I ate cucumbers with dates; then I grew plump like the best kind of plump." (Sahih)