سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 172

جب خادم کھانا (تیار کرکے) لائے تو کچھ کھانا اسے بھی دینا چاہیے۔

راوی: علی بن منذر , محمد بن فضیل ابراہیم ہجری , ابوالاحوص , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ثَنَا إِبْرَاهِيمُ الْهَجَرِيُّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا جَائَ خَادِمُ أَحَدِکُمْ بِطَعَامِهِ فَلْيُقْعِدْهُ مَعَهُ أَوْ لِيُنَاوِلْهُ مِنْهُ فَإِنَّهُ هُوَ الَّذِي وَلِيَ حَرَّهُ وَدُخَانَهُ

علی بن منذر، محمد بن فضیل ابراہیم ہجری، ابوالاحوص، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کا خادم اس کے پاس کھانا لائے تو اسے اپنے ساتھ بٹھالینا چاہیے یا کچھ کھانا دے دینا چاہیے کیونکہ کھانا پکانے کی گرمی اور مشقت خادم ہی نے برداشت کی۔

It was narrated from 'Abdullah that the Messenger of Allah said: "When the servant of anyone of you brings his food, let him make him sit down with him or give him some of it, for he is the one who put up with its heat and smoke."

یہ حدیث شیئر کریں