سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1220

جنت کا بیان ۔

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , جریر , منصور , ابراہیم , عبیدہ , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَعْلَمُ آخِرَ أَهْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْهَا وَآخِرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا الْجَنَّةَ رَجُلٌ يَخْرُجُ مِنْ النَّارِ حَبْوًا فَيُقَالُ لَهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَأْتِيهَا فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَی فَيَرْجِعُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ وَجَدْتُهَا مَلْأَی فَيَقُولُ اللَّهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَأْتِيهَا فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَی فَيَرْجِعُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ وَجَدْتُهَا مَلْأَی فَيَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَأْتِيهَا فَيُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهَا مَلْأَی فَيَرْجِعُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ إِنَّهَا مَلْأَی فَيَقُولُ اللَّهُ اذْهَبْ فَادْخُلْ الْجَنَّةَ فَإِنَّ لَکَ مِثْلَ الدُّنْيَا وَعَشَرَةَ أَمْثَالِهَا أَوْ إِنَّ لَکَ مِثْلَ عَشَرَةِ أَمْثَالِ الدُّنْيَا فَيَقُولُ أَتَسْخَرُ بِي أَوْ أَتَضْحَکُ بِي وَأَنْتَ الْمَلِکُ قَالَ فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ فَکَانَ يُقَالُ هَذَا أَدْنَی أَهْلِ الْجَنَّةِ مَنْزِلًا

عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، ابراہیم، عبیدہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں جانتا ہوں اس کو جو سب دوزخیوں میں اخیر میں دوزخ سے نکلے گا اور سب جنتیوں میں اخیر میں جنت میں جائے گا وہ ایک شخص ہوگا جو دوزخ سے گھسٹتا ہوا (پیٹ اور ہاتھوں کے بل نکلے گا) اس سے کہا جائے گا جاجنت میں داخل ہو جا وہ وہاں جائے گا اس کو معلوم ہوگا کہ جنت بھری ہوئی ہے وہ لوٹ کر آئے گا اور عرض کرے گا مالک میں نے تو اس کو بھری ہوئی پایا ہے پروردگار فرمائے گا جاجنت میں داخل ہو جا وہ جائے گا اس کو بھری ہوئی معلوم ہوگی وہ لوٹ آئے گا اور عرض کرے گا مالک وہ تو بھری ہوئی ہے پروردگار فرمائے گا جاجنت میں داخل ہو جا تجھے اتنی جگہ ملے گی جیسے دنیا تھی اور دس دنیا کے برابر یا یوں فرمائے گا تیری جگہ دس دنیا کے برابر ہے وہ عرض کرے گا اے مالک تو مجھ سے مذاق کرتا ہے یا مجھ سے ہنستا ہے حالانکہ توبادشاہ ہے۔ راوی نے کہا میں نے دیکھاجب آپ نے یہ حدیث بیان کی تو آپ ہنسے یہاں تک کہ آپ کے اخیر دانت کھل گئے تو یہ کہا جاتا ہے کہ یہ شخص سب سے کم درجہ والا ہوگا جنتیوں میں۔

It was narrated from 'Abdullah bin Mas'aud that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "I the last of the people of Hell who will be brought forth from it, and the last of the people of Paradise to be admitte to Paradise. (It is) a man who will emerge from Hell crawling, and it will be said to him: 'Go and enter :Paradise.' He will come to it and it will be made to appear to him as if it is full. So he will say: 0 Lord I found it full.' Allah will say: Go and enter Paradise.' He say'I will come to it and' It will be made to appear to him as if it is full. So he will say: '0 Lord, I found it full: Allah will say: 'Go and enter Paradise: He will come to it and it will be made to appear to him as if it is full. So he will say: '0 Lord, I found it full: Allah will say: 'Go and enter Paradise, for you will have the like of the world and ten times more, or you will have ten times the like of the world: He will say: 'Are You mocking me, or are You laughing at me, when You are the Sovereign?'" He said: "And I saw the Messenger of Allah P.B.U.H smiling so broadly that his molar teeth could be seen." And he used to say: "This is the lowest of the people of Paradise in status." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں