سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1200

دوزخ کا بیان ۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عبداللہ بن ادریس , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَکَتْ النَّارُ إِلَی رَبِّهَا فَقَالَتْ يَا رَبِّ أَکَلَ بَعْضِي بَعْضًا فَجَعَلَ لَهَا نَفَسَيْنِ نَفَسٌ فِي الشِّتَائِ وَنَفَسٌ فِي الصَّيْفِ فَشِدَّةُ مَا تَجِدُونَ مِنْ الْبَرْدِ مِنْ زَمْهَرِيرِهَا وَشِدَّةُ مَا تَجِدُونَ مِنْ الْحَرِّ مِنْ سَمُومِهَا

ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دوزخ نے اپنے مالک کی جناب میں شکایت کی اور اس نے عرض کیا اے مالک! میں خود ایک دوسرے کو کھاگئی۔ آخر مالک نے اس کو دو سانس لینے کا حکم دیا ایک سردی میں ایک گرمی میں تو تم جو سردی کی شدت پاتے ہو یہ دوزخ کے زمہریر طبقہ کی سردی ہے اور جو تم گرمی پاتے ہو یہ اس کی گرم ہوا ہے۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "The Fire complained to Its Lord and said: '0 Lord, parts of me have consumed other parts.' So He gave it two occasions. to exhale, one in winter and one ill summer. The intense cold that you feel (in winter) is part of its severe frost (Zamharir) and the intense heat that you feel in summer is part of its hot wind (Samum)." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں