شفاعت کا ذکر۔
راوی: ہشام بن عمار , صدقہ بن خالد , ابن جابر , سلیم بن عامر , عوف بن مالک اشجعی
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَ بْنَ عَامِرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِکٍ الْأَشْجَعِيَّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرُونَ مَا خَيَّرَنِي رَبِّيَ اللَّيْلَةَ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ خَيَّرَنِي بَيْنَ أَنْ يَدْخُلَ نِصْفُ أُمَّتِي الْجَنَّةَ وَبَيْنَ الشَّفَاعَةِ فَاخْتَرْتُ الشَّفَاعَةَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنَا مِنْ أَهْلِهَا قَالَ هِيَ لِکُلِّ مُسْلِمٍ
ہشام بن عمار، صدقہ بن خالد، ابن جابر، سلیم بن عامر، عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم جانتے ہو مالک نے آج کی رات مجھ کو کون سی دو باتوں میں اختیار دیا؟ ہم نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے آپ نے فرمایا پروردگار نے مجھ کو اختیار دیا ہے کہ یا میں تیری آدھی امت کو جنت میں داخل کر دیتا ہوں یا تو شفاعت کی اجازت لے لے میں نے شفاعت کو اختیار کیا ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ اللہ سے دعا فرمائیے کہ ہم کو آپ کی شفاعت نصیب کرے۔ آپ نے فرمایا وہ تو ہر مسلمان کیلئے ہوگی۔
Awf bin Malik Al-Ashjai' said: "The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Do you know what choice my Lord gave me this night?' We 'Allah and His Messenger know best.' He said: 'He gave me the choice between admitting half of my nation to Paradise and intercession, and I chose intercession.' We said: '0 Messenger of Allah, pray that we will be among its people (the people for whom you will intercede).' He said: 'It is for every Muslim.'" (Sahih)