شفاعت کا ذکر۔
راوی: نصر بن علی , خالد بن حارث , سعید , قتادہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَجْتَمِعُ الْمُؤْمِنُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُلْهَمُونَ أَوْ يَهُمُّونَ شَكَّ سَعِيدٌ فَيَقُولُونَ لَوْ تَشَفَّعْنَا إِلَى رَبِّنَا فَأَرَاحَنَا مِنْ مَكَانِنَا فَيَأْتُونَ آدَمَ فَيَقُولُونَ أَنْتَ آدَمُ أَبُو النَّاسِ خَلَقَكَ اللَّهُ بِيَدِهِ وَأَسْجَدَ لَكَ مَلَائِكَتَهُ فَاشْفَعْ لَنَا عِنْدَ رَبِّكَ يُرِحْنَا مِنْ مَكَانِنَا هَذَا فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَيَذْكُرُ وَيَشْكُو إِلَيْهِمْ ذَنْبَهُ الَّذِي أَصَابَ فَيَسْتَحْيِي مِنْ ذَلِكَ وَلَكِنْ ائْتُوا نُوحًا فَإِنَّهُ أَوَّلُ رَسُولٍ بَعَثَهُ اللَّهُ إِلَى أَهْلِ الْأَرْضِ فَيَأْتُونَهُ فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَيَذْكُرُ سُؤَالَهُ رَبَّهُ مَا لَيْسَ لَهُ بِهِ عِلْمٌ وَيَسْتَحْيِي مِنْ ذَلِكَ وَلَكِنْ ائْتُوا خَلِيلَ الرَّحْمَنِ إِبْرَاهِيمَ فَيَأْتُونَهُ فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَلَكِنْ ائْتُوا مُوسَى عَبْدًا كَلَّمَهُ اللَّهُ وَأَعْطَاهُ التَّوْرَاةَ فَيَأْتُونَهُ فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَيَذْكُرُ قَتْلَهُ النَّفْسَ بِغَيْرِ النَّفْسِ وَلَكِنْ ائْتُوا عِيسَى عَبْدَ اللَّهِ وَرَسُولَهُ وَكَلِمَةَ اللَّهِ وَرُوحَهُ فَيَأْتُونَهُ فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَلَكِنْ ائْتُوا مُحَمَّدًا عَبْدًا غَفَرَ اللَّهُ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ فَيَأْتُونِي فَأَنْطَلِقُ قَالَ فَذَكَرَ هَذَا الْحَرْفَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ فَأَمْشِي بَيْنَ السِّمَاطَيْنِ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ ثُمَّ عَادَ إِلَى حَدِيثِ أَنَسٍ قَالَ فَأَسْتَأْذِنُ عَلَى رَبِّي فَيُؤْذَنُ لِي فَإِذَا رَأَيْتُهُ وَقَعْتُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ ارْفَعْ يَا مُحَمَّدُ وَقُلْ تُسْمَعْ وَسَلْ تُعْطَهْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ فَأَحْمَدُهُ بِتَحْمِيدٍ يُعَلِّمُنِيهِ ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَيُدْخِلُهُمْ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَعُودُ الثَّانِيَةَ فَإِذَا رَأَيْتُهُ وَقَعْتُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ لِي ارْفَعْ مُحَمَّدُ قُلْ تُسْمَعْ وَسَلْ تُعْطَهْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ فَأَرْفَعُ رَأْسِي فَأَحْمَدُهُ بِتَحْمِيدٍ يُعَلِّمُنِيهِ ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَيُدْخِلُهُمْ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَعُودُ الثَّالِثَةَ فَإِذَا رَأَيْتُ رَبِّي وَقَعْتُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ ارْفَعْ مُحَمَّدُ قُلْ تُسْمَعْ وَسَلْ تُعْطَهْ وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ فَأَرْفَعُ رَأْسِي فَأَحْمَدُهُ بِتَحْمِيدٍ يُعَلِّمُنِيهِ ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَيُدْخِلُهُمْ الْجَنَّةَ ثُمَّ أَعُودُ الرَّابِعَةَ فَأَقُولُ يَا رَبِّ مَا بَقِيَ إِلَّا مَنْ حَبَسَهُ الْقُرْآنُ
نصر بن علی، خالد بن حارث، سعید، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ روز قیامت سب مومنین اکھٹے ہوں گے پھر اللہ ان کے دلوں میں ڈالے گا اور وہ کہیں گے کہ کاش ہم کسی کی سفارش اپنے آقا کے پاس لے جائیں اور اس تکلیف سے رہائی پائیں (کیونکہ میدان حشر میں گرمی کی شدت پسینے کی کثرت اور پیاس حد سے زیادہ ہوگی) آخر تمام امت حضرت آدم کی خدمت میں آئیں گے اور کہیں گے کہ آپ سارے آدمیوں کے باپ ہیں اور اللہ نے اپنے ہاتھ سے آپ کی تعمیر کی اور اپنے فرشتوں سے آپ کو سجدہ کرایا۔ اب آپ ہماری سفارش کریں اپنے مالک سے کہ وہ ہمیں اس جگہ سے نکال کر کسی آرام دہ جگہ پر لے جائیں وہ کہیں گے کہ میرا مرتبہ ایسا نہیں کہ اس وقت میں مالک سے کچھ عرض کرسکوں وہ اپنے گناہوں کو یاد کر کے لوگوں سے بیان کریں گے کہ البتہ تم لوگ ایسے وقت میں حضرت نوح کے پاس جاؤ وہ پہلے رسول ہیں جن کو اللہ نے زمین والوں کے پاس بھیجا۔ پھر یہ لوگ حضرت نوح کے پاس آئیں گے (ان سے بھی وہی کہیں گے جو حضرت آدم سے کہا) وہ بھی کہیں گے کہ میں اس قابل نہیں اور یاد کریں گے اپنے اس سوال کو جو انہوں نے دنیا میں اللہ سے کہا تھا جس کا انہیں علم نہ تھا اور شرم کریں گے اس وقت مالک کے پاس جانے میں اور سوال یاد کریں گے وہ یہ تھا کہ طوفان کے بعد نوح نے اللہ سے عرض کیا کہ تو نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ میرے گھر والوں کو تو بچالے گا اب بتا میرا بیٹا کہاں ہے جو اپنی بے وقوفی سے کشتی پر سوار نہیں ہوا اور ڈوب گیا تھا۔ اس پر اللہ کا عتاب ہوا اور ارشاد ہوا کہ وہ تیرے گھر والوں سے نہ تھا (اور جو بات تجھ کو معلوم نہیں وہ مت پوچھ) اور کہیں گے کہ تم البتہ موسیٰ کے پاس جاؤ اور وہ اللہ کے ایسے بندے ہیں جن سے اللہ نے بات کی اور ان کو توراة نازل کی پھر یہ سب لوگ حضرت موسیٰ کے پاس جائیں گے وہ کہیں گے کہ میں اس قابل نہیں جو انہوں نے دنیا میں بغیر کسی وجہ سے خون (قبطی کا) کیا تھا اس کو یاد کریں گے (حالانکہ یہ عمداً نہ تھا) انہوں نے صرف ڈرانے کیلئے ایک مکا لگایا تھا اور وہ مر گیا البتہ تم حضرت عیسیٰ کے پاس جاؤ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں اور اللہ کا کلمہ اور روح ہیں پھر یہ سب حضرت عیسیٰ کے پاس آئیں گے وہ کہیں گے کہ میں اس قابل نہیں کیونکہ میری امت نے مجھے اللہ بنا کر پوجا اس وجہ سے مجھے اللہ کے سامنے جاتے ہوئے شرم آتی ہے البتہ تم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جاؤ ان کے اگلے پچھلے سب گناہ معاف ہیں۔ آپ نے فرمایا وہ میرے پاس آئیں گے میں ان کے ساتھ چلوں گا ان کی ہر خواہش پوری کرنے کیلئے (آفرین ہے آپ کی ہمت اور محبت پر) دو صفوں کے درمیان سے (مومنوں کی) اپنے رب سے آنے کی اجازت مانگوں گا اور جب میں اپنے مالک کو دیکھوں گا اسی وقت سجدے میں گر پڑوں گا اور جب تک اللہ کو منظور ہوگا میں سجدے میں ہی رہوں گا پھر اللہ حکم کرے گا اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سر اٹھا اور کہہ جو کہنا چاہتا ہے ہم اس کو سنیں گے اور جو تو چاہے گا ہم دیں گے اور جس کی تو سفارش کرے گا ہم منظور کریں گے۔ میں اس کی تعریف کروں گا اسی طرح سے جس طرح وہ خود مجھے سکھا دے گا۔ اس کے بعد شفاعت کروں گا لیکن میری شفاعت کیلئے ایک حد مقرر کر دی جائے گی کہ جو لوگ اس قابل ہوں گے انہی کی سفارش قبول ہوگی۔ اس کے بعد میں دوبارہ اللہ عزوجل کے پاس آؤں گا۔
It was narrated from Anas bin Malik that the Messenger of Allah p.b.u.h said: "The believers will be gathered on the Day of Resurrection, inspired or worried." – Sa' eed was not sure -And they will say: 'If we seek someone to intercede for us with our Lord, we may find relief from our situation.' So they will go to Adam and will say: 'You are Adam, the father of mankind. Allah created you with His Hand and His angels prostrated to you.
Intercede for us with your Lord, that He might grant us relief from our situation.' He will say: 'I am not the one,' and he will mention to them and complain of the sin that he committed. He will feel too shy to do that (and will say): 'Rather go to Nuh, for he is the first Messenger whom Allah sent to the people of earth.' So they will go to him, but he will say: 'I am not the one,' and he will mention how he asked of Allah that of which he had no knowledge.!' He will feel too shy to do that (and will say): 'Rather go to the Close Friend of the Most Merciful, Ibrahim.' So they will go to him and he will say: 'I am not the one. Rather go to Musa, a slave to whom Allah spoke and to Whom He gave the Torah.' s0 they will go to him and he will say: 'I am not the one: and he Willmention how he killed a soul, not in retaliation for murder (and will say): 'Rather go to 'isa, the slave of Allah and His Messenger, the Word of Allah and a spirit created by Him: So they will go to him, but he will say: 'I am not the one. Rather go to Muhammad, a slave whose past and future sins Allah forgave: So they will come to me and Iwill go with them:' – There was a similar report from Hasan who added (the Prophet P.B.U.H said:) And Iwill walk between two rows of the believers:' Then he went back to the Hadith of Anas. – And he said: "And I will ask my Lord for permission and permission will be given to me. When I see Him I will fall down prostrating, and I will be left as long as Allah wills to leave me. Then it will be said: 'Get up, 0 Muhammad. Speak, you will be heard; ask, you will be given; intercede, your intercession will be accepted: I will praise Him with praise that He will teach me, then I will intercede, and a limit will be set. Then they will be admitted to Paradise, and I will come back a second time. When I see Him I will fall down prostra ting. and I will be left as long as Allah wills to leave me. Then it will be said: 'Get up, 0 Muhammad. Speak, you will be heard; ask, you will be given; intercede, your intercession will be accepted: I will praise Him with praise that He will teach me, then I will intercede, and a limit will be set. Then they will be admitted to Paradise, and I will come back a third time. When I see Him, I will fall down see prostrating, and I will be left as long as Allah wills to leave me. Then it will be said 'Get up, 0 Muhammad. Speak,. you will be heard; ask, you will be given; intercede, your intercession will be accepted: I will praise Him with praise that He will teach me, then I will intercede, and a limit will be set. Then they will be admitted to Paradise, and I will come back a fourth time and will say: '0 Lord, there is no one left except those who are detained by the Qur'an. He (the narrator Sa'eed) said: Qatadah said, following this Hadith: Anas bin Malik told us that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Everyone who says La ilaha iIlallah and has in his heart goodness as much as a grain of barley will be brought forth from Hell. Everyone who says La ilaha illallah and has in his heart goodness as much as a grain of wheat will be brought forth from Hell. Everyone who says La ilaha illallah and has goodness as much as a small ant will be brought forth from Hell:' (Sahih)