سنن ابن ماجہ ۔ جلد سوم ۔ زہد کا بیان ۔ حدیث 1149

قبر کا بیان اور مردے کے گل جانے کا بیان ۔

راوی: محمد بن بشار , شعبہ , علقمہ بن مرثد , سعد بن عبیدہ , براء بن عازب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ قَالَ نَزَلَتْ فِي عَذَابِ الْقَبْرِ يُقَالُ لَهُ مَنْ رَبُّکَ فَيَقُولُ رَبِّيَ اللَّهُ وَنَبِيِّي مُحَمَّدٌ فَذَلِکَ قَوْلُهُ يُثَبِّتُ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ

محمد بن بشار، شعبہ، علقمہ بن مرثد، سعد بن عبیدہ، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ثابت رکھتا ہے ایمان والوں کو مضبوط قول پر یہ آیت قبر کے عذاب میں اتری میت سے پوچھا جاتا ہے تیرا رب کون ہے؟ وہ کہتا ہے میرا رب اللہ ہے اور میرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں یہی مراد ہے اس آیت (يُثَبِّتُ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَةِ) 14۔ ابراہیم : 27) کے۔

It was narrated from Bara' bin 'Azib that the Prophet P.B.U.H said: "Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm. This has been revealed concerning the torment of the grave.It will be said to him: 'Who is your Lord?' He will say: 'My Lord is Allah, and my Prophet is Muuhammad.' This is what Allah says: Allah will keep firm those who believe, with the word that stands firm in this world (i.e. they will keep on worshipping Allah Alone and none else), and in the Hereafter [i.e., at the time of questioning in the grave).'''(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں